جمعرات, دسمبر 26, 2024

پانی کی قلت برقرار رہی تو ہزاروں ایکڑ زرخیز زمین ناکارہ ہونے کا خدشہ ہے:انجنیئر صلاح الدین

انجنیئر صلاح الدین کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال برقرار رہی تو آنے والے مہینوں میں فصلوں کے لیے پانی کی شدید قلت کا سامنا اور ہزاروں ایکڑ زرخیز زمین ناکارہ ہونے کا خدشہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ نومبر 2023 میں، پاکستان میں بارش پچھلے سالوں کے نومبر سے 87 فیصد زیادہ تھی، خاص کر پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں۔ مگر آزاد وجموں کشمیر میں معمول کے قریب تھی (٪2-)۔ جس کی وجہ سے منگلا کے ڈیم میں وافر مقدار میں پانی نہیں ایا، حالانکہ اوسط درجہ حرارت بہت گرم تھا (1.14 سینٹی گریڈ معمول سے زیادہ تھا). جس سے کیچمنٹ میں گلیشیئر کے پگھلنے میں اضافہ ہوگیا ہوگا۔ لیکن پانی کی امد میں کوئی خاص بہتری نہیں تھی۔

منگلا میں موجودہ ذخیرہ کی سطح صرف ٪33 (2.47 MAF) ہے اگر چہ پچھلے سال سے بہتر ہے۔پچھلے سال اسی دن ڈیم میں صرف 0.98 MAF پانی تھا۔ آج بھی ڈیم میں آمد 5ہزار کیوسک کے قریب ہے جبکہ فصلوں وغیرہ کے لیے ڈیم سے 26 ہزار کیوسک نکل رہا ہے۔اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو آنے والے مہینوں میں فصلوں کے لیے پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ایک طرف ہمارے پاس فصلوں کے لیے پانی نھی۔ تو دوسری طرف سمندر کو پانی نہ دینے کی وجہ سے ہر سال ہزاروں ایکڑ زرخیز زمین ناکارہ ہوتی جارہی ہے جس میں بدین، ٹھٹہ وغیرہ کے علاقے سرفہرست ہے۔
اسی صورت حال میں ہم نے ماڈرن ایگلکچر کو فروغ دینا ہوگا جس میں سے ایک اہم کے بارے میں بعد میں پوسٹ کرونگا۔ جو کہ جاپان کے لوکل کافی بڑے پر پیمانے پر کر رہے ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں