اتوار, دسمبر 22, 2024

ٹی وی چینلز کو پیمرا کی نئی ہدایات، کے یو جے کا تشویش کا اظہار

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے پیمرا کی جانب سے ٹی وی چینلز کو جاری نئی ہدایت پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں ٹی وی چینلز کو سی سی ٹی وی فوٹیجز ایئر کرنے سے روکا گیا ہے۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر فہیم صدیقی اور جنرل سیکریٹری لیاقت علی رانا سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس کے رابطہ کرنے پر پیمرا کا ایسی ہدایات جاری کرنا آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت پر قدغن لگانے کے مترادف ہے۔

پیمرا کا نیا حکم نامہ آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی سنگین خلاف ورزی ہے جو آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت کی ضمانت دیتا ہے بیان میں سپریم کورٹ کے سید منصور احسن برخلاف اردشیر کاؤس جی کیس کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے اس فیصلے میں آزادی اظہار رائے کے بنیادی حق کے تحفظ کی اہمیت کو واضح کیا ہے اور اسے شخصی آزادی کا ایک ستون قرار دیا ہے۔

3 نومبر 2020 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی اپنے ایک فیصلے میں سپریم کورٹ کے اسی فیصلے کا حوالہ دیا اور قرار دیا کہ آزادی اظہار رائے یا آزادی صحافت کو روکنا یا اسے محدود کرنا ناقابل قبول ہے اور ملک میں آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے سے ہی آئین میں موجود دیگر بنیادی حقوق کی ضمانت ملتی ہے لیکن پیمرا کا نیا حکم سندھ پولیس کو ایک نئی مقدس گائے بنانے کی کوشش ہے جو صوبے خاص طور پر کراچی میں اسٹریٹ کرائم سمیت جرائم کی سنگین وارداتوں کو روکنے میں ناکام ہے اور پولیس کی یہ ناکامی ٹی وی چینلز پر کرائم کی سی سی ٹی وی فوٹیجز آن ایئر ہونے سے زیادہ واضح نظر آتی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیا کا کام ہی نشاندہی کرنا ہے لیکن پیمرا کا نیا حکم نامہ واضح طور پر ریاست کے چوتھے ستون کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے بیان میں سندھ پولیس اور پیمرا کو یاد دلایا گیا کہ کچھ عرصے پہلے تک یہی پولیس مختلف جرائم کی سی سی ٹی وی فوٹیجز ٹی وی چینلز پر آن ایئر کراکر عوام سے مدد کی اپیل کرتی رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں