کراچی ( ) نگراں صوبائی وزیر اطلاعات محمد احمد شاہ نے کہا ہے کہ کتاب ہماری شناخت ہے کتابوں کا کلچر دنیا سے ختم ہو جائے تو دنیا سے تہذیب ختم ہو جائے گی، کاغذ مہنگا ہو نے سے کتابیں مہنگی ہو رہی ہیں گزشتہ 2 سال میں کاغذ 4گنا مہنگا ہو گیا اس لئے وفاقی حکومت کو درآمدی کاغذ پر سبسڈی دینی چاہیے ۔ان کا کہنا تھا کہ لائبریاں سنسان ہورہی ہیں اِسے آباد کرنے کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہا رانہوں نے ہفتہ کو ایکسپو سینٹر کراچی میں جاری 18 ویں عالمی کتب میلہ 2023ءکے دورہ کے موقع پر کیا ۔ اس موقع پر پاکستان پبلشرز اور بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیر خالد اورکنوینر کے۔ آئی۔ بی۔ ایف وقار متین بھی موجود تھے ،نمائش کے تیسرے دن جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن ،معراج الہدی صدیقی ،ایم کیو ایم کی سینئر رہنما نسرین جلیل اور دیگر اہم سماجی و ادبی شخصیات نے شرکت کی ۔
نگراں صوبائی وزیر اطلاعات محمد احمد شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ عالمی کتب میلے میں لوگوں کا جمع غفیر موجود ہے اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ موبائل کے دور میں بھی کتب کی اہمیت ختم نہیںہوئی اور نہ ہوسکتی ہے۔
احمد شاہ کا کہنا تھا کہ کتب میلے میں بڑی تعداد میں عوام کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ کتب سے محبت کرنے والے موجود ہیں ۔ ورق پلٹنے کا جو مزہ ہے وہ موبائل میں پرھنے سے نہیں مل سکتا۔وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ ای کتب کے آنے کے بعد کاغذی کتب کا کاربار اتنا منافع بخش کاروبار نہیں رہا۔
کراچی انٹرنیشنل کتب میلے کی انتظامیہ اور پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسو سی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں جنہوں نے کتاب سے محبت کرنے والے اور علم کے پیاسوں کے لیے اتنا اچھا موقع فراہم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورے سال میں صرف پانچ دن ہوتا ہے۔ میری خواہش ہے کہ پورے سال کتب میلہ جاری رہے ۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کتب اتنی مہنگی ہوچکی ہیں کہ 90فیصد عام آدمی تک کتب کی رسائی ممکن نہیں رہی ۔ حکو مت کو چاہیے کہ پبلیشرز کو کاغذ پر سبسیڈی دینی چاہیے تاکہ عام آدمی تک کتب پہنچ سکے۔
بعد ازاں احمد شاہ نے کتب میں مختلف اسٹال کا دورہ کیا خصوصی طور پر آنکھوں سے محروم افراد کے لگائے گئے اسٹال پر گئے اور اُن کے مسائل دریافت کئے اور مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔