اتوار, اکتوبر 6, 2024

غربت کے خاتمہ کے لئے پڑوسی ممالک سے دوستانہ تعلقات ضروری ہیں: میاں زاہد حسین

 

نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ خطے کے عوام کو غربت سے نکالنے کے لئے تمام پڑوسی ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات ضروری ہیں۔ پڑوسی ممالک سے تنازعات حل کرکے تعلقات بہتر بنائےجائیں تاکہ ملک ترقی کرسکے۔ کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔

اختلافات امن اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو بھارت، ایران اور افغانستان کے ساتھ بھی اپنے معاملات بہتر بنانا ہونگے اور چین سے تعاون کو بڑھانا ہوگا تاکہ عالمی سطح پرملکی امیج بہتر ہوسکے سیاحت فروغ پائے اورغیرملکی سرمایہ کار بلا خوف وخطر پاکستانی مارکیٹ میں کاروبار کرسکیں۔

معاشی اورمالی کارکردگی اس وقت تک بہترنہیں ہوسکتی جب تک مقامی اور بین الاقوامی سیاسی معاملات بہتر نہ ہو جائیں۔ پڑوسی ممالک سے تعلقات بہتر ہونے کی صورت میں پاکستان میں دہشت گردی ختم ہوسکتی ہے جس سے ترقیاتی منصوبے اپنی رفتار کے مطابق تکمیل کی منزل کی طرف بڑھیں گے جبکہ اخراجات میں بھی کمی آئےگی۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ نئی آنے والی حکومت کوغربت، بے روزگاری، ناخواندگی اور پسماندگی کو حل کرنا ہوگا جبکہ ٹیکس نظام کومتوازن اور توانائی کی قیمت کو بھی کم کرنا ہوگا ورنہ ملکی برآمدات اور مقامی پیداوار پرکاری ضرب پڑے گی اورضرورت کی ہرچیز درآمد کرنا پڑے گی جس کے لئے بھاری قرضے لینا پڑیں گے۔ الیکشن کے بعد نئی حکومت کو امن، ترقی اور معاشی خوشحالی کو یقینی بنانے کا چیلنج قبول کرنا ہوگا۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ ملک کو اس حال تک پہنچانے والوں کا نہ تو صحیح طریقے سے تعین ہوا ہے اور نہ ہی ان کا احتساب کیا جارہا ہے جو افسوسناک ہے۔

میاں زاہد حسین نےمزید کہا کہ حکومت کا برآمدات کو ایک سوارب ڈالر تک پہنچانے کا عزم قابل عمل اور قابل تعریف ہے مگر توانائی کی موجودہ قیمتیں اور اس میں مسلسل اضافے اور ان ڈائریکٹ ٹیکسوں پر بڑھتے ہوئے انحصار کی موجودگی میں یہ ممکن نہیں۔ برآمدات بڑھانے کے لئے ایکسپورٹ پالیسی کو اوپر سے نیچے تک مکمل طور پر تبدیل کرنا ہوگا۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں