اتوار, دسمبر 22, 2024

آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع: آرمی ایکٹ میں اہم ترمیم منظور

پاکستان کی حکومت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت کو تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ترمیم کے بعد چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے پر تقرری پانچ سال کے لیے ہوگی۔ اس فیصلے کا مقصد قومی سلامتی اور خطے میں جاری بدلتی ہوئی صورتحال کو مدِنظر رکھتے ہوئے فوجی قیادت میں تسلسل کو برقرار رکھنا ہے۔

اس فیصلے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

پاکستان کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے جن میں دہشتگردی، سرحدی مسائل اور جیو پولیٹیکل تنازعات شامل ہیں۔ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے مستحکم فوجی قیادت اور تسلسل ضروری ہیں۔ ماہرین کے مطابق، اس طرح کے فیصلے سے دفاعی ادارے کی کارکردگی میں بہتری آسکتی ہے اور اہم حکمت عملیوں کو مستقل انداز میں آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔

اس کے ممکنہ اثرات کیا ہوں گے؟

1. قومی سلامتی میں استحکام: مستقل مزاج قیادت ملک کی دفاعی پالیسیوں اور حکمت عملی میں تسلسل برقرار رکھنے میں مدد دے گی، جو کہ قومی سلامتی کے لیے اہم ہے۔

2. بین الاقوامی تعلقات میں بہتری: طویل المدتی قیادت سے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ اعتماد میں اضافہ ہوگا، خاص طور پر ان ممالک کے ساتھ جو پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی معاملات میں قریبی تعاون رکھتے ہیں۔

3. داخلی ردعمل: حکومتی ارکان نے اسے ایک مثبت اقدام قرار دیا ہے، جبکہ کچھ ناقدین نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آرمی ایکٹ میں یہ ترمیم آئین اور فوج کے کردار کو لے کر حساس معاملات میں مختلف سوالات پیدا کر سکتی ہے۔

عوامی اور سیاسی حلقوں کا ردعمل

سیاستدانوں اور عوامی حلقوں میں اس فیصلے کو لے کر ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ فیصلہ ملکی مفاد میں ہے، جبکہ دوسروں کا خیال ہے کہ اس سے آئینی اصولوں پر سمجھوتا ہو سکتا ہے۔

آرمی ایکٹ میں کی گئی یہ ترمیم ملکی سیاست اور سیکیورٹی پر اثر انداز ہوگی، اور اس کے اثرات آنے والے دنوں میں نمایاں ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں