بدھ, جون 4, 2025

2 جون — فیصل مسجد کی تکمیل کا دن

اسلام آباد کی پہچان، شاہ فیصل مسجد، صرف ایک عبادت گاہ نہیں بلکہ پاکستان کی نظریاتی، ثقافتی اور فنِ تعمیر کی عظمت کا مظہر ہے۔ 2 جون 1986ء کو جب یہ عظیم الشان مسجد مکمل ہوئی، تو یہ ایک خواب کی تعبیر تھی—ایسا خواب جو 1966ء میں سعودی فرمانروا شاہ فیصل بن عبدالعزیز نے دیکھا تھا۔

جب 1959ء میں اسلام آباد کی منصوبہ بندی شروع ہوئی، تو شہر کی شناخت کے طور پر ایک شاندار مسجد کا تصور بھی ذہنوں میں موجود تھا۔ 1966ء میں شاہ فیصل کے پاکستان کے دورے کے دوران، انہوں نے اس مسجد کی تعمیر کے تمام اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا، جو ان کے عشقِ اسلام اور پاکستان سے محبت کا مظہر تھا۔

1968ء میں اس مسجد کے ڈیزائن کے لیے بین الاقوامی سطح پر مقابلہ ہوا، جس میں ترکی کے نوجوان آرکیٹیکٹ "ویدت دلوکے” کا انوکھا اور جاذب نظر ڈیزائن منتخب کیا گیا۔ مارچ 1975ء میں شاہ فیصل کی شہادت کے بعد حکومت پاکستان نے اس مسجد کو اُن کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کیا۔ 12 اکتوبر 1976ء کو شاہ خالد نے مسجد کا سنگِ بنیاد رکھا، اور پھر دس سالہ طویل محنت کے بعد 2 جون 1986ء کو یہ مسجد پایۂ تکمیل کو پہنچی۔

فیصل مسجد کا طرزِ تعمیر اسلامی ورثے اور جدید فنِ تعمیر کا حسین امتزاج ہے۔ اس کا مرکزی ہال خیمہ نما ہے اور چاروں اطراف میں ایستادہ مینار مسجد کی شان میں اضافہ کرتے ہیں۔ مسجد کے اندرونِ خانہ صادقین اور گل جی جیسے نامور فنکاروں کی خطاطی نے اس کو روحانیت کے ایک منفرد رنگ میں رنگ دیا ہے۔

فیصل مسجد صرف ایک عمارت نہیں، بلکہ یہ عزم، اخلاص، اور اسلامی تشخص کی علامت ہے۔ آج جب ہم اس کے تکمیل کے دن کو یاد کرتے ہیں، تو یہ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ خواب اگر خلوص نیت سے دیکھے جائیں تو وہ کبھی نہ کبھی حقیقت ضرور بنتے ہیں۔

عثمان ایوب
عثمان ایوبhttps://alert.com.pk
عثمان ایوب ایک تجربہ کار صحافی، اینکر اور لیکچرر ہیں جن کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔ وہ مختلف قومی و بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ منسلک رہ چکے ہیں جن میں تہذیب ٹی وی، الرٹ، زاجل نیوز (دبئی) اور دی پاکستان گزٹ شامل ہیں۔ عثمان ایوب نہ صرف رپورٹر، اینکر اور نیوز ایڈیٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں بلکہ انھیں مذہبی پروگرامز کی میزبانی، بلاگز اور آرٹیکلز لکھنے میں بھی مہارت حاصل ہے۔ عثمان اس وقت یونیورسٹی آف لاہور کے اکیڈمی آف لینگوئجز اینڈ پروفیشنل ڈیولپمنٹ میں بطور لیکچرر عربی زبان کی تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ان کی تعلیمی قابلیت میں اسلامک میڈیا اور دعوت میں بیچلرز، اور عربی زبان میں ڈپلومہ شامل ہے۔ صحافت کے ساتھ ساتھ عثمان ایوب نے سماجی اور رفاہی اداروں میں بطور میڈیا آرگنائزر اور والنٹیئر بھی اپنی خدمات سرانجام دی ہیں۔ ان کی مہارتوں میں رپورٹنگ، تحقیق، مواد نویسی، ویڈیو ایڈیٹنگ، ٹیم مینجمنٹ، اور کمیونیکیشن اسکلز شامل ہیں۔
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں