اعظم ٹائون میں SBCA افسر نے 6 منزلہ غیر قانونی عمارت قائم کرا دی ، رپورٹ

رپورٹ : عبداللہ ہمدرد
اعظم ٹائون میں SBCA افسر نے 6 منزلہ غیر قانونی عمارت قائم کرا دی ، ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے ظفر احسن کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں ،جبکہ علاقہ مکینوں نے ممکنہ حادثہ کی وجہ سے کمشنر کراچی سمیت دیگر اداروں کو درخواستیں بھی دے رکھی ہیں .
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی مبینہ غفلت اور افسران کی ملی ملی بھگت نے شہریوں کا جینا حرام کر دیا ہے ۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے برخلاف شہر کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر جاری ہے ۔سب سے زیادہ غیر قانونی عمارتیں جمشید ٹاون کے علاقے اعظم ٹاؤن / اعظم بستی میں تعمیر کی گئیں جبکہ تاحال عمارتوں نئی عمارتیں قائم کی جارہی ہیں ، جنہیں روکنے اور سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے .

با وثوق ذرائع کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران بھاری رشوت اور ماہانہ بھتے کے عوض غیر قانونی عمارات کی نہ صرف اجازت دے رہے ہیں بلکہ انہیں تحفظ بھی فراہم کررہے ہیں جو علاقہ مکینوں کی زندگیوں کو شدید خطرات سے دوچار کررہے ہیں ، ان عمارتوں میں ناقص میٹریل استعمال کیا جاتا ہے اور 120 گز کے پلاٹ پر 6 سے 7 منزلہ عمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں جو گر کر کسی بھی حادثے کا سبب بن سکتی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ان عمارتوں سے دوران تعمیر شٹرنگ کے پھٹنے گرنا معمول کی بات ہے جس سے چند دن قبل ایک بچہ بھی زخمی ہوگیا تھا ۔

سروے کے مطابق اعظم ٹاون کی گلی نمبر 1 میں 120 گا کے پلاٹ نمبر 2395 پر 6 منزلہ عمارت کی تعمیر جاری ہے جو سپریم کورٹ کے احکامات کی صریح خلاف ورزی ہے ۔ یہ عمارت نہ صرف قوانین کے خلاف ورزی ہے بلکہ اہل علاقہ کی جانوں کے لئے بھی خطرے کا باعث ہے ۔ اسی طرح کی عمارتوں کی تعمیر پورے اعظم ٹاؤن میں جاری ہے جس پر سندھ بلڈنگ کنڑول اتھارٹی کی مجرمانہ خاموشی کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتی ہے ۔
اعظم ٹاون کے رہائشیوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور کمشنر کراچی سے اپیل کی ہے کہ اس کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات اٹھائیں اور سندھ بلڈنگ کنڑول اتھارٹی کو پابند کریں کہ وہ اس عمارت کو منہدم کرے تاکہ عوام کو حادثات سے محفوظ رکھا جا سکے ۔
پلاٹ نمبر 2395 گلی نمبر 1 اعظم ٹاؤن کراچی میں 120 گز کے پلاٹ پر 6 منزلہ عمارت کی تعمیر جاری ہے جو سپریم کورٹ کے احکامات کی صریح خلاف ورزی ہے ۔ یہ عمارت نہ صرف قوانین کے خلاف ورزی ہے بلکہ اہل علاقہ کی جانوں کے لئے بھی خطرے کا باعث ہے ۔ اسی طرح کی عمارتوں کی تعمیر پورے اعظم ٹاؤن میں جاری ہے جس پر سندھ بلڈنگ کنڑول اتھارٹی کی مجرمانہ خاموشی کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتی ہے ۔

اس حوالے سے کمشنرکراچی افتخار شلوانی کو بھی علاقہ مکینوں کی جانب سے درخواست کی گئی ہے کہ اس غیر قانونی تعمیر کی جانے والی خطرناک عمارت کی تعمیر کو روکا جائے ،اور س کے لئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں ،درخوات میں لکھا گیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنڑول اتھارٹی کو پابند کریں کہ وہ اس عمارت کو منہدم کرائیں تاکہ عوام کو حادثات سے محفوظ رکھا جا سکے.