جمعرات, ستمبر 19, 2024

ولادت باسعادت

رسول اللہ ﷺکی ولادت با سعادت سے تقریباً پانچ ہزار سال قبل اللہ کے جلیل القدر پیغمبر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے تعمیرِ کعبہ کے وقت جو دعاء مانگی تھی ٗ اس دعاء کی قبولیت کا وقت اب آچکا تھا۔

نیز جس مقصد کی خاطر انہوں نے اپنی ذُریت کے ایک حصے کو وہاں اس ویران و سنسان اور بے آب و گیاہ مقام پر چھوڑا تھا… اس مقصد کی تکمیل کا وقت اب آ پہنچا تھا۔
مکہ مکرمہ میں جس سال عام الفیل کا واقعہ پیش آیا ٗ اسی سال اس واقعے کے تقریباً ڈیرھ ماہ بعد شہر مکہ میں آباد خاندانِ بنوہاشم میں ’’آمنہ کے لعل‘‘ یعنی ہمارے پیارے نبی ﷺ کی ولادت ہوئی… موسمِ بہار کی ایک صبح اس مبارک شہر میں ایسا پھول کھلا جس نے اپنی مہک اور خوشبو سے سارے عالَم کو معطر کرنا تھا… ایک ایسا آفتاب جگمگایا جس نے اپنی روشنی سے تمام کائنات کو بقعۂ نور بنانا تھا… رشد و ہدایت کا ایسا دریچہ کھلا جس نے اس سلسلۂ نبوت کی تکمیل کرنا تھی جس کی ابتداء حضرت آدم علیہ السلام سے ہوئی تھی۔

رسول اللہ ﷺ کی ولادت کے بارے میں تمام اہلِ علم اس بات پر متفق ہیں کہ ماہِ ربیع الأول میں ولادت ہوئی، نیز دن کے بارے میں بھی سب کا اتفاق ہے کہ پیر کا دن تھا۔
البتہ تاریخِ ولادت کے بارے میں اہلِ علم کے متعدد اقوال ہیں، جن کے مطابق تاریخ نو سے بارہ کے درمیان تھی۔ متعدد قدیم و جدید اہلِ علم ٗ مؤرخین ٗ نیز ماہرینِ فلکیات کی نظر میں صحیح ترین تاریخ ۹/ربیع الأول ہے۔ البتہ عام مشہور یہ ہے کہ آپ ﷺ کا یومِ ولادت ۱۲/ربیع الأول ہے۔

آپ ﷺ کی ولادت باسعادت کے موقع پر من جانب اللہ متعدد اشارات و بشارات کا ظہور ہوا، مثلاً آپ ﷺ کی والدہ ماجدہ نے آپ ﷺ کی ولادت سے چند روز قبل خواب میں بہت بڑی روشنی دیکھی، نیز آپ ﷺ کی ولادت کے موقع پر بہت بڑا نور دیکھا جس سے اطراف و اکناف کی ہر چیز روشن ہوگئی۔ اس کے علاوہ بعض عجیب و غریب حالات و حوادث اور غیرمعمولی واقعات بھی پیش آئے، مثلاً اس وقت دنیا کی عظیم الشان اور انتہائی طاقتور مملکت یعنی فارس کے سب سے بڑے آتش کدے میں مسلسل ایک ہزار سال سے روشن آگ ٗ جس کی وہ پوجا کیا کرتے تھے ٗ اچانک بجھ گئی، کسریٰ شاہِ فارس کے عظیم الشان اور فلک بوس محل کی چند برجیاں اچانک ٹوٹ کر نیچے آ گریں اور زمیں بوس ہوگئیں…!

یہ سب کچھ درحقیقت اس بات کے غیبی اشارے تھے کہ اس نومولود کو اللہ عزوجل کی طرف سے جو دین عطاء کیا جائے گا وہ بہت جلد مشرق و مغرب میں ہر جگہ چھا جائیگا اور قیصر و کسریٰ کی عظیم الشان سلطنتیں عنقریب اس کے قدموں میں ہوں گی…!!

[جاری ہے]

متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں