مکہ مکرمہ: امام و خطیب مسجد الحرام، شیخ ڈاکٹر بندر بن عبدالعزیز بلیلہ نے جمعہ کے خطبے میں مسلمانوں کو اللہ کے تقویٰ اختیار کرنے اور وقت کی اہمیت سمجھنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کا ہر دن انسان کو اس کے مقررہ وقت کے قریب لے جا رہا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ انسان اپنے اوقات کو نیک اعمال سے بھرے اور اپنی آخرت کی تیاری کرے۔
انہوں نے نبی کریم ﷺ کی ایک حدیث بیان کی:
"سب سے بہتر انسان وہ ہے جس کی عمر طویل ہو اور عمل اچھا ہو، اور بدترین وہ ہے جس کی عمر طویل ہو لیکن عمل بُرا ہو۔”
(مسند احمد، جامع ترمذی)
ڈاکٹر بلیلہ نے کہا کہ انسان کو اپنی زندگی کے ہر لمحے کا محاسبہ کرنا چاہیے اور وقت کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے۔ حضرت ابودرداءؓ کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا:
"اے ابن آدم! تو صرف چند دن ہے، جب ایک دن گزرتا ہے تو تیرا ایک حصہ ختم ہو جاتا ہے۔”
(کتاب الزہد، ابن ابی الدنیا)
امام کعبہ نے وضاحت کی کہ عمر اللہ کی بڑی نعمتوں میں سے ہے، لیکن اکثر لوگ اس کی قدر نہیں کرتے۔ نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے:
"دو نعمتیں ایسی ہیں جن میں اکثر لوگ نقصان اٹھاتے ہیں: صحت اور فراغت۔”
(صحیح بخاری)
انہوں نے لوگوں کو دو قسموں میں تقسیم کیا:
- وہ لوگ جو اپنی زندگی کی حقیقت اور اپنے مقصد کو سمجھتے ہیں، اللہ کی عبادت کرتے ہیں، اور اپنی آخرت کی تیاری کرتے ہیں۔
- وہ لوگ جو خواہشات اور دنیاوی لذتوں کے پیچھے بھاگتے ہیں، اللہ کو بھلا دیتے ہیں اور اپنی زندگی برباد کرتے ہیں۔
ڈاکٹر بندر بلیلہ نے زندگی کے ضیاع کے اسباب بھی بیان کیے، جن میں وقت کی قیمت نہ جاننا، سستی، فضول صحبت، غیر ضروری سرگرمیاں، اور سوشل میڈیا کا غیر مفید استعمال شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موت کے وقت انسان کو وقت کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے، لیکن اس وقت واپسی ممکن نہیں ہوتی۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اللہ نے دعا، نیکی کے اعمال، اور صلہ رحمی جیسے ذرائع کو عمر میں برکت کا سبب بنایا ہے۔ نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے:
"جو چاہتا ہے کہ اس کے رزق میں برکت ہو اور عمر طویل ہو، وہ صلہ رحمی کرے۔”
(صحیح بخاری و مسلم)
آخر میں، امام کعبہ نے کہا کہ صالح اولاد، صدقہ جاریہ، اور علمِ نافع انسان کے لیے دنیا سے جانے کے بعد بھی نیکیوں کا ذریعہ بنتے ہیں، جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"جب انسان فوت ہو جاتا ہے تو اس کے اعمال ختم ہو جاتے ہیں، سوائے تین چیزوں کے: صدقہ جاریہ، علم جس سے فائدہ اٹھایا جائے، اور صالح اولاد جو اس کے لیے دعا کرے۔”
(صحیح مسلم)
ڈاکٹر بندر بلیلہ نے مسلمانوں کو نصیحت کی کہ وہ اپنے وقت کی قدر کریں، نیک اعمال کریں، اور اپنی آخرت کے لیے تیاری کریں۔