مدینہ منورہ: مسجد نبوی کے امام و خطیب، فضیلہ شیخ ڈاکٹر عبدالمحسن القاسم نے اپنے جمعہ کے خطبے میں اللہ کی تقویٰ اختیار کرنے اور اس کی عبادت خلوص کے ساتھ کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے فرمایا کہ سجدہ اللہ کی کامل بندگی کا مظہر ہے، جس میں عاجزی، خشوع، اور اللہ کے سامنے سر جھکانے کے معانی نمایاں ہوتے ہیں۔ انہوں نے قرآن مجید میں سجدے کے ذکر کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کبھی اسے بطور حکم بیان کیا گیا، کبھی ان لوگوں کی مذمت کی گئی جنہوں نے اسے چھوڑ دیا، اور کبھی سجدہ کرنے والوں کی تعریف کی گئی۔
شیخ عبدالمحسن القاسم نے مزید کہا کہ نبی اکرم ﷺ نے اپنی عبادات، خصوصاً طویل سجدے اور قیام کے ذریعے اللہ کے حضور اپنی عاجزی اور انکساری کو ظاہر کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اللہ کے نزدیک سب سے محبوب اعمال نماز اور سجدہ ہیں۔ سجدے میں زمین کو زیادہ حصہ ملتا ہے اور یہ عمل تمام دیگر ارکان سے زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔
انہوں نے سجدے کو اللہ کے حضور خشوع اور عاجزی کا عمل قرار دیا اور کہا کہ یہ درجات بلند کرنے اور گناہ معاف کرنے کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سجدہ صرف اللہ کے لیے ہے، کسی مخلوق کے لیے نہیں۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"اور اس کی نشانیوں میں سے رات اور دن، سورج اور چاند ہیں۔ سورج کو سجدہ نہ کرو اور نہ چاند کو، بلکہ اللہ کو سجدہ کرو جس نے انہیں پیدا کیا، اگر تم اسی کی عبادت کرتے ہو۔”
(سورہ فصلت: 37)
فضیلہ شیخ نے مسلمانوں کو دعوت دی کہ وہ اپنی عبادات میں اخلاص لائیں، اللہ کے حضور عاجزی اختیار کریں، اور سجدے کی عظمت کو سمجھتے ہوئے اسے اپنی زندگیوں کا حصہ بنائیں۔