اسلام آباد: نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی)کے نائب صدر اور چین میں چیف نمائندے شیخ محمد شارق نے کہا ہے کہ چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز (سی آئی ایف ٹی آئی ایس) اہم پلیٹ فارم کے طور پر چینی بینکوں اور ان کے بین الاقوامی شراکتداروں کے مابین مالیاتی ترقی کو فروغ مل رہا ہے۔
پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالہ سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شیخ محمد شارق نے کہاکہ رواں سال کا تجارتی میلہ نہ صرف جدید مالیاتی خدمات کی نمائش کرتا ہے بلکہ این بی پی کیلئے عالمی مالیاتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے بامعنی مکالمے اور شراکت داری کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل بینک آف پاکستان دنیا کو باہمی تعاون پر مبنی منصوبوں کو تلاش کرنے کا منفرد موقع فراہم کرتا ہے جو مالیاتی شعبے میں باہمی ترقی اور استحکام کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیشنل بینک اپنی خدمات کی فراہمی ، ممکنہ کاروباری شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے اور چینی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعاون کے لیے نئی راہیں تلاش کرنے کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتا ہے،
ہم ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن پر مسلسل کام کر رہے ہیں تاکہ خود کو ڈیجیٹل طور پر مسابقتی، تیز ترین اور محفوظ بینک کے طور پر پیش کیا جا سکے جو ڈیٹا اور اختراعات سے کام کرتا ہے، سائبر سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ کور بینکنگ ایپلی کیشن کا اپ گریڈ 2024 تک جاری رہے گا،
رواں سال ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر میں خاطر خواہ سرمایہ کاری جاری رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 6.7 ٹریلین روپے( 23.6 بلین ڈالر) کے مجموعی اثاثہ جات کے ساتھ نیشنل بینک آف پاکستان بینکاری کی صنعت کے کل اثاثوں میں 14 فیصد کا شراکتدار ہےجبکہ خالص اثاثہ جات میں این بی پی 382.8 بلین روپے(1.36بلین ڈالر) کے ساتھ سب سے زیادہ سرمایہ دار بینک ہے۔
رواں سال نیشنل بینک نے سی آئی ایف ٹی آئی ایس کے دو بڑے پروگرامز میں شرکت کی ہے ۔ واضح رہے کہ شوگانگ مالیاتی اداروں کے لیے سی آئی ایف ٹی آئی ایس 2024 میں اپنی خدمات پیش کرنے کا مرکزی مقام ہے، جو 12 سے 16 ستمبر تک شیڈول ہے۔