کراچی : کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی انٹرنیشنل سینٹر آف کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز (ICCBS) میں ہنگامی بنیادوں تعیناتی پر تشویش کا اظہار کرتی ہے ۔
انجمن اساتذہ ICCBS میں اس تعیناتی سے پیدا اساتذہ و ملازمین کی بڑھتی ہوئی بے چینی کو ادارے کے لیے نقصان دہ سمجھتی ہے اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے ۔
اس طرح کی تعیناتی یونیورسٹی ایکٹ کی خلاف ورزی ہے اور انجمن اساتذہ ہمیشہ ایسی تعیناتی کو سینئر ان سروس پروفیسران کی حق تلفی قرار دیتی رہی ہے ۔
انجمن اساتذہ چیف منسٹر سندھ کی توجہ اس امر پر مرکوز کرانا چاہتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ تعیناتی کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے ۔
واضح رہے کہ وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد محمود عراقی کے حکم سے قائم مقام رجسٹرار ڈاکٹر عبدالوحید کے دستخط سے جاری ہونے والے لیٹر میں جس ہنگامی تعیناتی کے ایکٹ و شق کا ذکر کیا گیا ہے اس کیمطالق ICCBS میں ڈاکٹر اقبال چوہدری کی کرپشن کو مخفی رکھنے کے علاوہ کوئی ایمرجنسی نہیں تھی ۔
ادھر سینئر اساتذہ کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی پاورز unlimited نہیں ہوتے ہیں ۔کیونکہ iccbs میں کوئی بحران نہیں ہے ۔ جبکہ ڈاکٹر اقبال چوہدری کو ہائی کورٹ کے حکم پر ہٹایا گیا ہے ۔ اسی یونیورسٹی ایکٹ کے مطابق تحت نہ ریٹائرڈ پروفیسر و افسر لگایا جا سکتا ہے ڈائریکٹر اور نہ ہی تین سینئرز کے علاوہ کسی اور کو لگایا جا سکتا ہے ۔ یونیورسٹی کو آمرانہ طرز پر چلایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے اس طرح کا فیصلہ آیا ہے ۔
بعض اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ جنرل باڈی 16 مئی کو کٹس خود کال کر چکی ہے ۔ اس کا باضابطہ اعلان کیا جائے تاکہ iccbs میں شاہی راج کے خاتمے کے ساتھ یونیورسٹی میں لاقانونیت کے سربراہوں کی برطرفی کا مطالبہ کیا جا سکے ۔