رپورٹ :عزت اللہ خان
عمران خان کی حکومت آتے ہی قادیانیت کو فروغ ملنا شروع ہو گیا ہے ،حکومت کے پہلے ہفتہ میں فیصل آباد میں قادیانیوں نے مسلمانوں پر تشدد بھی کیا تھا اور مقدمات بھی مسلمانوں پر درج کئے گئے تھے جب کہ حکومت کے دوسرے ہفتے میں فنانس ایڈوائزی کونسل میں متعصب قادیانی کو کونسل کا ممبر بنا یا گیا ہے جس پر ملک بھر کے مسلمانوں میں شدید تحفظات پائے جاتے ہیں ۔
قادیانیوں کی جاری کردہ ربوہ نیوزمیں عمران خان کے اس فیصلے کو خوب سراہا گیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا گی ہے کہ اس حکومت میں انہیں مذید سہولیات ملیں گی جن کا وعدہ عمران خان نے کررکھا ہے ،معلوم رہے کہ 31اگست کو حکومت پاکستان کے فنانس ڈویژن کی جانب سے ایک نوٹی فکیشن نمبر No.F.13(5)IERU-I)/EAC/2018جاری کیا گیا ہے جس میں11پرائیویٹ سیکٹر کے ممبران اور 2وزیر ،گورنر اسٹیٹ بینک ،ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن کے علاوہ ایک ایڈوائز اور ایک سیکرٹری شامل ہیں ۔

ان 18ممبران میں پرائیویٹ سیکٹر کے ممبران میں آئی بی اے کے ڈائریکٹر و ڈین ڈاکٹر فرخ اقبال ،نسٹ یونیورسٹی کے ڈین اینڈ پرنسپل ڈاکٹر اسحاق حسن خان ،لاہو ر یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ سائنز کے اکنامکس کے پروفیسر ڈاکٹر اعجاز نبی ،ایس ڈی پی آئی کے ایگزیگٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالقیوم سہلیری ،پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اینڈ اکنامکس کے وائس چانسلر ڈاکٹر اسد زمان ،لاہور اسکول آف اکنامکس کے پروفیسر ڈاکٹر نوید حامد ،سابق گونر اسٹیٹ بینک آف پاکستان سید سلیم رضا ،اکنامسٹ ثاقب شیرانی اور نویں نمبر پر امریکا کی پرسٹین یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ اکنامکس اینڈ وڈ راؤ ولسن اسکول آف پبلک پالیسی کے ڈاکٹر عاطف آر میاں ، ہارورڈ کینڈی اسکول کے انٹرنیشنل فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر عاصم اعجاز خواجہ اور یونیورسٹی کا لج لندن کے اکنامکس ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر عمران رسول شامل ہیں جب کی اس کے علاوہ اس ایڈوائزری کمیٹی میں وزیر فنانس ،وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ،پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین ،اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے چیئرمین ،انسٹیٹیوشنل ریفارمز کے ایڈوائزر ،کامرس کے ایڈوائزر اور سیکرٹری فنانس ڈویژن حکومتی سیکٹر ہیں ممبران شامل ہیں ۔

مذکورہ اقتصادی مشاورتی کونسل میں شامل ڈاکٹر عاطف آر میاں،کے بارے میں ربوہ نیوز کا لکھا ہے کہ ستمبر 2014میں عمران خان نے ڈی چوک پر دھرنے کے دوران اعلان کیا تھا کہ اگر ان کی حکومت آئی تو وہ ڈاکٹر عاطف آر میاں جیسے ماہر معیشت کو ذمہ داریاں سونپیں گے ۔جس کےبعد انہوں نے اپنا وعدہ پورا کردیاہے ۔ربوہ نیوز نے مزید لکھا ہے کہ عمران خان کے اس بیان کے بعد انہیں پاکستان میں مذہبی حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا ۔

ادھرمتحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے اکنامکس ایڈوائزری کونسل میں سکہ بندقادیانی عاطف میاں کوکونسل کارکن بنانے پرتحفظات کااظہارکرتے ہوئے اسے بدترین قادیانیت نوازی قراردیاہے ۔متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر عبداللطیف خالدچیمہ نے اس پرکہاہے کہ یہ قادیانیوں کوماہرین معیشت کے نام پرقوم پرمسلط کرنے کے مترادف ہے ۔علاوہ ازیں مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب امیرسیدمحمدکفیل بخاری نے کہاکہ ہم توتوہین آمیزخاکوں کے مسئلے پرحکومت کوخراج تحسین پیش کرچکے ہیں لیکن یہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ قادیانی کمیونٹی جواسلام اوروطن دونوں کی غدارہے ان کے افراد کوپرموٹ کیاجارہاہے ،جس کی تازہ ترین مثال عاطف میاں کی اکنامک ایڈوائزری کونسل میں نامزدگی ہے ۔انہوں نے کہاکہ کوئی قادیانی پاکستان کی معیشت کے لیے مفیدنہیں ہوسکتا۔

عمران خان کویہ خوش فہمی ختم کردینی چاہیے کہ ایسے افراد پاکستان کوفائدہ پہنچاسکتے ہیں۔ اکھنڈبھارت قادیانیوں کا مذہبی عقیدہ ہے اورپاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے راز قادیانی ڈٖاکٹر عبدالسلام نے ہی افشاں کیے تھے ،یہ آستین کے سانپ ہیں ان کونہ پالاجائے ورنہ یہ ضرور ڈسیں گے۔