جمعرات, اکتوبر 17, 2024

نوجوانوں میں خودکشی کی بڑھتی شرح پر تشویش: JSMU میں سیمینار

کراچی: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں خودکشی کی روک تھام کے عالمی دن کے موقع پر ایک سیمینار منعقد کیا گیا، جس میں ماہر نفسیات ڈاکٹر چونی لال نے کہا کہ نوجوانوں میں خودکشی کی شرح حیران کن ہے، خصوصاً 15 سے 29 سال کی عمر کے افراد میں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ہر سال 720,000 افراد خودکشی سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، جسے عوامی صحت کے اہم مسئلے کے طور پر تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر چونی لال کا اظہارِ خیال:

خودکشی کے عالمی دن پر نوجوانوں میں خودکشی کی شرح تشویشناک

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ پروفیسر امجد سراج میمن نے کہا کہ خودکشی کی بدنامی کی وجہ سے اس پر بات نہیں کی جاتی، جو مسئلے کو مزید سنگین بنا دیتی ہے۔ انہوں نے اس بحران کو حل کرنے کے لیے کمیونٹی کو مؤثر حکمت عملی فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈاکٹر راحت ناز نے کہا کہ ہمیں خودکشی کے حوالے سے ہمدردی اور عملی اقدامات کی طرف بڑھنا ہوگا، تاکہ متاثرہ افراد مدد حاصل کرنے میں محفوظ محسوس کریں۔

سیمینار میں نیشنل پروفیسر ڈاکٹر اقبال افریدی اور ڈاکٹر جاوید درس نے بھی خودکشی کے پیچیدہ عوامل اور اس کی روک تھام کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسکhttps://alert.com.pk/
Alert News Network Your Voice, Our News "Alert News Network (ANN) is your reliable source for comprehensive coverage of Pakistan's social issues, including education, local governance, and religious affairs. We bring the stories that matter to you the most."
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں