Home پہلا صفحہ بعض آر اوز اپنی بد انتظامی اور نااہلی چھپانے کے لیے نزلہ...

بعض آر اوز اپنی بد انتظامی اور نااہلی چھپانے کے لیے نزلہ اساتذہ پر گرا رہے ہیں : سپلا

0
42

بعض آر اوز اپنی بد انتظامی اور نااہلی چھپانے کے لیے نزلہ اساتذہ پر گرا رہے ہیں، مرد بالخصوص خواتین اساتذہ کو پریشان کیا جا رہا ہے، جیل جانا قبول ہے مگر ہتک آمیز رویہ قبول نہیں۔ چیف الیکشن کمیشنر اور صوبائی الیکشن کمیشنر سندھ، اساتذہ کو حراساں کرنے کا نوٹس لیں۔ سپلا

سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر منور عباس، سیکرٹری جنرل پروفیسر شاہجہاں پنھور دیگر مرکزی رہنماوں پروفیسر الطاف کھوڑو، مشتاق پھپوٹو، عامر علی شاہ، نجیب خان لودھی، عصمت جہاں، سید جڑیل شاہ، لعل بخش کلھوڑو، خرم رفیع، عبدالمنان بروھی، سعید ابڑو، رسول قاضی، عدیل خواجہ، غفرااللہ بلوچ، شبانہ افضل، زکیہ ٹالپر، سانول گھوٹو، آصف منیر، حسن میربحر، نہال اختر، احمد علی خان، حسین موسیٰ، ندیم احمد، محمد احسن، محمد حامد، عبدالرشید، محمد جمال، سیدجنید علی، کنول مجتبیٰ، مقبول میمن، اقبال انصاری، عدنان اللہ سمیت دیگر نے مشترکہ بیان جاری کیا ۔

چیف الیکشن کمشنر اور صوبائی الیکشن کمشنر سندھ کی توجہ بعض آر اوز کی بد انتظامی کی جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ بہت سے اساتذہ بالخصوص خواتین اساتذہ کی جانب سے بعض آر اوز کے ہتک آمیز رویہ کی مسلسل شکایات موصول ہو رہی ہیں جن کا تدارک بے حد ضروری ہے۔

سپلا کے رہنماؤں نے کہا کہ مختلف مقامات پر ایسےکالج اساتذہ کی بھی الیکشن ڈیوٹیز لگائی ہیں جو کہ اگلے ایک دو ماہ میں رٹائرڈ ہونے والے ہیں، اسی طرح بعض کالج پرنسپلز، گریڈ بیس کے اساتذہ کی بھی الیکشن ڈیوٹیز لگائی گئی ہیں اور بد انتظامی کی حد تو یہ ہے کہ بعض مقامات پر میاں بیوی اساتذہ کی بھی ڈیوٹی لگائی گئی ہے جس کی وجہ سے پوری فیملی پریشان ہے، کچھ عمر رسیدہ اور بیمار اساتذہ کو بھی الیکشن ڈیوٹی کے لیے طلب کیا جا رہا ہے۔

سپلا کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ قومی فریضے کی ادایگی کا یہ مقصد نہیں ہے کہ اساتذہ کو بھیڑ بکری سمجھ کر اپنی بدا انتظامی کے بھینٹ چڑھادیں۔ صورتحال اس قدر خراب ہے کہ بعض آر اوز نے پریزائیڈنگ افسران کو جو لیٹر کے ذریعے جو عملہ دیا جا رہا ہے یا تو ان کے نمبرز غلط ہیں یا اس عملی کی پہلے سے ہی کہیں ڈیوٹی لگی ہوئی ہے ۔ خواتین اساتذہ کی بھی ڈیوٹیز بہت دور کی پولنگ اسٹیشنز پر لگائی گئی ہیں۔ سپلا کے رہنماؤں نے چیف الیکشن کمشنر اور صوبائی الیکشن کمشنر سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ان شکایات کا نوٹس لیں۔