جمعرات, نومبر 21, 2024

سندھ فوڈ اتھارٹی اور بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی کے درمیان معاہدہ

کراچی : سندھ فوڈ اتھارٹی (ایس ایف اے)، حکومتِ سندھ نے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے تحت چلنے والے دو معروف تحقیقی و تجزیاتی مراکز ’حلال سرٹیفکیشن ٹیسٹنگ اینڈ ریسرچ سروس (ایچ سی ٹی آر ایس)‘ اور ’انڈسٹریل اینا لیٹیکل سینٹر (آئی اے سی)‘ کے درمیان معاہدے کی یاد داشتوں پر دستخظ ہوئے ہیں۔

ان معاہدوں کا مقصد سندھ فوڈ اتھارٹی آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے ان تجزیاتی مراکز کے ساتھ صوبہ سندھ کے مفاد میں مضبوط تعاون کا سلسلہ قائم کرنا ہے۔ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین اور سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل آغا فخر حسین نے ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری، جامعہ کراچی میں جمعہ کی شام کو منقعدہ ایک اجلاس کے دوران ان معاہدوں پر دستخط کیے۔

سندھ فوڈ اتھارٹی کے پروفیسر ڈاکٹر اسد سید، ڈاکٹر نوید بھٹو، ڈاکٹر سیما، دانش ارشد جبکہ بین الاقوامی مرکز کے پروفیسر ڈاکٹر عابد علی، پروفیسر ڈاکٹر سید غلام مشرف، پروفیسر ڈاکٹر شبانہ سمجی، پروفیسر ڈاکٹر عصمت سلیم، ڈاکٹر عمران ملک، ڈاکٹر اشتیاق احمد، ڈاکٹر شکیل احمد، جاوید ریاض و دیگر آفیشل نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

آغا فخر حسین نے صوبہ سندھ کے مفاد میں اس معاہدے کو ممکن بنانے پر بین الاقوامی جامعہ کراچی کی کوششوں اور اس ادارے کی قومی خدمات اور صنعتوں کو فراہم کی جانے والے تجزیاتی تعاون کی تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ فوڈ اتھارٹی کا یہ ہدف ہے کہ سندھ کے لوگوں کو معیاری اور صحت مند غذا میسّر آئے۔

پروفیسر فرزانہ شاہین نے بھی اس موقع پر فوڈ اتھارٹی اور بین الاقوامی مرکز کے آفیشل کو معادہدے کے دستخط پر مبارک باد دیتے ہوئے اس اُمید کا اظہار کیا کہ اس معاہدے سے تیکنیکی اعتبار سے بین الاقوامی مرکز کے تجزیاتی مراکز کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہو گا ۔

انھوں نے کہا ایچ سی ٹی آر ایس نہ صرف حلال سے متعلق تحقیق معیار کو بلند کرنے کے لیے کام کر رہا ہے بلکہ متعدد شعبوں میں حلال سے متعلق اسناد پیش کر رہا ہے۔انڈسٹریل اینا لیٹیکل سینٹر کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا صنعتی تجزیاتی مرکز آئی ایس او(ISO) کے معیار پر تسلیم شدہ ادارہ ہے۔

پروفیشینسی ٹیسٹ دراصل آئی ایس او کے متعلقہ معیار کا اہم عنصر ہے جس کے ذریعے سے تجزیاتی عمل کی توثیق کی جاتی ہے، اس تجزیاتی مرکز میں ماہرین مختلف تجربات سے متعلقہ اشیاء میں کیمیائی و حیاتیاتی اور مصنوعی اجزاء کی موجودگی کی جانچ پڑتال کرتے ہیں ۔

عظمت خان
عظمت خانhttps://www.azmatnama.com/
عظمت خان ، کراچی بیسڈ صحافی ہیں ، 2 کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ کراچی یونیورسٹی میں ابلاغ عامہ میں ایم فل کے طالب علم ہیں ۔ گزشتہ 12 برس سے رپورٹنگ کر رہے ہیں ۔ ان کی رپورٹنگ فیلڈ میں تعلیم و صحت ، لیبر ، انسانی حقوق ، اسلامی جماعتوں سمیت RTI سے معلومات تک رسائی جیسی اہم ذمہ داریاں شامل ہیں ۔ 10 برس تک روزنامہ امت میں رپورٹنگ کرنے کے بعد اب ڈیجیٹیل سے جرنلزم کر رہے ہیں
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں