ہفتہ, مئی 24, 2025

"افواہیں” فتنہ و فساد کی ایک خطرناک شکل

افواہوں کا پھیلاؤ انسانی معاشروں کے لیے ہمیشہ سے ایک چیلنج رہا ہے۔ تاریخ کے ہر دور میں افواہوں نے افراد، معاشروں، اور حتیٰ کہ اقوام کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ قرآن و سنت اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں یہ بات بالکل واضح ہے کہ افواہیں نہ صرف اخلاقی اعتبار سے گناہ ہیں بلکہ اجتماعی سطح پر فتنہ و فساد، بدگمانی، اور تباہی کا سبب بھی بنتی ہیں۔

افواہوں کا سماجی و دینی تجزیہ

افواہیں درحقیقت ایک ایسا زہر ہیں جو خاموشی سے دلوں میں نفرت، شک اور خوف پیدا کرتا ہے۔ قرآن کریم نے افواہیں پھیلانے والوں کو فتنہ انگیز قرار دیا ہے اور انہیں فساد فی الارض کا مرتکب کہا ہے۔ دور نبوی میں منافقین اور یہودی عناصر افواہیں پھیلا کر ملت اسلامیہ کو کمزور کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ سورۃ آل عمران میں فرمایا:

فَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ زَيْغٌ فَيَتَّبِعُوْنَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَاءَ الْفِتْنَةِ وَابْتِغَاءَ تَأْوِيلِه (آل عمران: 7)

اسی طرح سورۃ البقرہ میں کہا گیا:
وَالفِتْنَةُ أَشَدُّ مِنَ الْقَتْلِ  (البقرۃ: 191)

یہ آیات اس بات کا واضح پیغام دیتی ہیں کہ افواہ اور فتنہ انگیزی قتل سے بھی بڑا جرم ہے کیونکہ اس کے اثرات کئی گنا زیادہ تباہ کن ہوتے ہیں۔

اخلاقی پہلو

افواہیں پھیلانا اخلاقی گراوٹ کی علامت ہے۔ جھوٹ بولنا، غیبت کرنا، بہتان لگانا، اور لوگوں کی کردار کشی کرنا وہ اعمال ہیں جو کسی بھی مہذب معاشرے میں ناقابل قبول ہیں۔ اسلام کا اخلاقی نظام صداقت، دیانت، حسنِ ظن، اور عدل و انصاف کی بنیاد پر قائم ہے۔

انفرادی و اجتماعی ذمہ داریاں

اسلام ہمیں تعلیم دیتا ہے کہ بغیر تحقیق کے کوئی خبر نہ پھیلائی جائے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا (الحجرات: 6)

لہٰذا ہر فرد پر لازم ہے کہ وہ افواہوں کے پھیلاؤ میں حصہ نہ لے بلکہ ان کی روک تھام میں کردار ادا کرے۔ حکومت، میڈیا اور سماجی اداروں کو بھی چاہیے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کو درست اور مصدقہ معلومات فراہم کریں تاکہ افواہ ساز عناصر کی حوصلہ شکنی ہو۔

افواہیں صرف الفاظ نہیں ہوتیں، یہ وہ چنگاریاں ہیں جو پورے معاشرے کو جلا سکتی ہیں۔ ان کے سد باب کے لیے ہر سطح پر سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ ہم ایک پُرامن، باشعور اور مہذب معاشرے کی تشکیل کر سکیں۔

عثمان ایوب
عثمان ایوبhttp://alert.com.pk
عثمان ایوب ایک تجربہ کار صحافی، اینکر اور لیکچرر ہیں جن کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔ وہ مختلف قومی و بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ منسلک رہ چکے ہیں جن میں تہذیب ٹی وی، الرٹ، زاجل نیوز (دبئی) اور دی پاکستان گزٹ شامل ہیں۔ عثمان ایوب نہ صرف رپورٹر، اینکر اور نیوز ایڈیٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں بلکہ انھیں مذہبی پروگرامز کی میزبانی، بلاگز اور آرٹیکلز لکھنے میں بھی مہارت حاصل ہے۔ عثمان اس وقت یونیورسٹی آف لاہور کے اکیڈمی آف لینگوئجز اینڈ پروفیشنل ڈیولپمنٹ میں بطور لیکچرر عربی زبان کی تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ان کی تعلیمی قابلیت میں اسلامک میڈیا اور دعوت میں بیچلرز، اور عربی زبان میں ڈپلومہ شامل ہے۔ صحافت کے ساتھ ساتھ عثمان ایوب نے سماجی اور رفاہی اداروں میں بطور میڈیا آرگنائزر اور والنٹیئر بھی اپنی خدمات سرانجام دی ہیں۔ ان کی مہارتوں میں رپورٹنگ، تحقیق، مواد نویسی، ویڈیو ایڈیٹنگ، ٹیم مینجمنٹ، اور کمیونیکیشن اسکلز شامل ہیں۔
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں