Home صحت و تعلیم بھائی چارہ، محبت اور سماجی تعلقات کی اہمیت – خطبہ جمعہ مسجد...

بھائی چارہ، محبت اور سماجی تعلقات کی اہمیت – خطبہ جمعہ مسجد حرام، مکہ مکرمہ

16

مسجد الحرام سے خطبہ جمعہ: معالی الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے سماجی تعلقات اور اخلاقی اقدار پر زور دیا

مکہ مکرمہ: مسجد الحرام کے امام و خطیب، معالی الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے خطبہ جمعہ میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں سماجی تعلقات، باہمی محبت، اور اخلاقی اقدار کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام نے بھائی چارے، محبت، اور سماجی روابط کی مضبوط بنیادیں فراہم کی ہیں، جن کے ذریعے انسان اپنے اخلاق و کردار کو سنوار سکتا ہے اور روحانی سکون حاصل کر سکتا ہے۔

تقویٰ اور اللہ کی برکات کا تذکرہ

خطبے کا آغاز قرآن مجید کی آیت:
﴿وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْقُرَى آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْهِمْ بَرَكَاتٍ مِنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ﴾
سے کرتے ہوئے شیخ السدیس نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی برکات اور کامیابی صرف تقویٰ اور ایمان کے ذریعے ممکن ہے۔ انہوں نے عبادت گزاروں کو تقویٰ اختیار کرنے اور اللہ کے احکامات کی پابندی کی تلقین کی۔

سماجی تعلقات کی اہمیت اور درگزر کا پیغام

شیخ السدیس نے معاشرتی روابط کے تناظر میں بیان کیا کہ موجودہ دور میں، جہاں مادیات، خودغرضی، اور مفادات کے تنازعات عام ہیں، اسلامی تعلیمات امن، محبت، اور بھائی چارے کو فروغ دیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ:

"اسلام سماجی تعلقات کو بہتر بنانے اور اخلاقی اقدار کو بلند کرنے کا درس دیتا ہے تاکہ انسان خوشحال زندگی بسر کرے۔”

انہوں نے احادیث اور اقوالِ صالحین کا حوالہ دیتے ہوئے درگزر، صبر، اور حسنِ ظن کو انسانی رشتوں کے استحکام کا اہم عنصر قرار دیا۔

روابط کی مضبوطی کے اصول: احترام اور باہمی اعتماد

شیخ السدیس نے سماجی تعلقات کی بنیاد "احترام اور باہمی اعتماد” کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب تعلقات کے لیے ضروری ہے کہ ہم دوسروں کی آراء، جذبات، اور حقوق کا احترام کریں۔

انہوں نے قرآن مجید کی آیت:
﴿وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ﴾
کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ درگزر اور معافی سے انسان کے تعلقات مضبوط ہوتے ہیں اور معاشرے میں امن قائم رہتا ہے۔

سوشل میڈیا کے اثرات اور اسلامی تعلیمات کی رہنمائی

شیخ السدیس نے موجودہ دور کے چیلنجز، خاص طور پر سوشل میڈیا پر منفی رویوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ:

"سوشل میڈیا پر افواہیں اور نفرت انگیز مواد سماجی روابط کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ہمیں ان ذرائع کو ذمہ داری سے استعمال کرنا چاہیے اور اسلامی تعلیمات کو عام کرنا چاہیے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو زندگی کے ہر پہلو میں رہنمائی فراہم کرتا ہے، بشمول سماجی تعلقات اور اخلاقی اقدار۔

امت مسلمہ کے لیے نصیحت

شیخ السدیس نے موجودہ دور کی آزمائشوں کے بارے میں کہا کہ امت مسلمہ کو درگزر، صبر، اور بھائی چارے کے اصولوں کو اپنانا ہوگا۔
انہوں نے کہا:

"اختلاف فطری ہے، لیکن تنازعات اور نفرت سے بچنا ضروری ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً﴾۔”

خطبے کا اختتام

شیخ السدیس نے اپنے خطبے کا اختتام دعا کے ساتھ کیا کہ اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کو اتحاد و اتفاق عطا کرے، ان کے دلوں میں محبت و بھائی چارہ پیدا کرے، اور انہیں دنیا و آخرت کی کامیابی نصیب کرے۔
انہوں نے عبادت گزاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:

"اللہ کے احکامات کی پیروی کریں، درگزر کریں، اور محبت کو فروغ دیں تاکہ ہم دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکیں۔”