الرٹ رپورٹ
ٹک ٹاک اسٹار صندل خٹک اور حریم شاہ نے حکومتی ایوانوں میں ہل چل مچا دی ہے ، موجودہ حکومت کا شاید ہی کوئی پارسا شخص جو جو حریم شاہ اور صندل خٹک کے جال میں نہ پھنسا ہو،عمران خان سے لیکر اتحادی شیخ رشید تک سبھی اس حمام میں ننگے نظر آتے ہیں .
حریم شاہ یوں تو اسلام آباد سیکٹر ایف الیون ٹو کی گلی نمبر 73 میں واقع الصفا ٹو اپارٹمنٹ کے فلیٹ نمبر 16 میں رہتی ہے ،مگر اس کا اصل گھر ضلع مانسہرہ کی تحصیل اوگی کے علاقہ شیرگڑھ ہڑیالہ کے گائوں نواب شاہ میں واقع ہے .

ٹک ٹاک سے حکومتی ایوانوں اور حکومتی ایوانوں سے عرب کے شیوخ تک رسائی رکھنے والی حریم شاہ کا اصل نام فضی حسین ہے اور اس کے والد کا نام سید ضرار حسین شاہ ہے ، اپنی خوبصورتی کے پیچھے حکومتی اراکین کی نیندیں حرام کرنے والی حریم شاہ 28 دسمبر 1991 کو مانہسرہ میں متسوط گھرانے میں پیدا ہوئی تھی تاہم اب اس کا شمار خاندان کے امیرترین افراد میں ہوتا ہے .

ہندکو اور پشتو زبان پر عبور رکھنے والی حریم شاہ عرف فضی حسین نے خوبصورتی کی دلدادہ دنیا میں قدم رکھنے کے بعد اپنا نام پشتو کے ناموں ملتا جلتا رکھا ،جس کی وجہ سے بعض ذرائع کا یہ بھی خیال ہے کہ حریم شاہ کو ملنے ٹاسک میں پشتونوں کو بدنام کرنے کے لئے یہ نام دیا گیا ہے ،جس میں میں پی ٹی آئی حکومت خود شامل ہے .

صندل خٹک کا اصل نام صندل شمیم ہے ،صندل ایک مکمل پشتون لڑکی ہے جس کے والد کا نام حضرت علی ہے ،صندل 5 ستمبر 1996 کو ضلع کرک میں پیدا ہوئی ،صندل خٹک کے والد حضرت علی گزشتہ کئی رہائیوں سے ضلع کرک کی تحصیل بانڈہ دائود شاہ کے علاقے خانہ نرسی پنوس بالا میں رہائش پذیر ہیں .صندل بھی راولپنڈی میں ایک مہنگے علاقے میں ایک بنگلو کی مالک بن چکی ہے جبکہ اس کے خاندان ایک متوسط طبقہ سے تعلق رکھتا ہے .

حریم شاہ اور صندل خٹک نے حال ہی میں ایک ویڈیو ٹک ٹاک پر وائرل کی جس میں وفاقی وزیر ریلوے وٹس ایپ ویڈیو کال کررہے ہیں اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد دونوں ٹک ٹاک اسٹارز کو پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے سخت تنقئد کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد حریم شاہ نے ایک ٹویٹ کیا جس میں پی ٹی آئی کے کارکنان کو خبر دارکیا کہ اگر وہ باز نہ آئے تو وہ عمران خان کے ساتھ بنئی ہوئی ویڈیو بھی وائرل کردی گی .
ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ لاہور میں گزشتہ ہفتے ہونے والے ایک اجلاس میں وفاقی وزرا کو کہا گیا ہے کہ وہ مذکورہ دونوں لڑکیوں سے محتاظ رہیں تاہم اب شاید ہی کوئی وفاقی وزیر ایسا بچا ہو جو حسن کی دیوں کے جھال میں نہ پھنسا ہو اور اس کی دو دو ویڈیو نہ بنی ہو ،ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض وفاقی وزرا اور ایم این ایز اور ایم پی ایز نے دوبوں لڑکیوں کو پیغام بھی بھیجوائے ہیں کہ وہ ان کی ویڈیو یا کوئی بھی تصویر اپ لوڈ نہ کریں .