جوائنٹ ایکشن کمیٹی آف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن سندھ نے سندھ بھر میں نجی تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے ہنگامی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ کمیٹی کے کنوینر علیم قریشی نے وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کے حالیہ بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بیان اس ملاقات میں کیے گئے وعدے کی عکاسی کرتا ہے جو کمیٹی اور وزیر تعلیم کے مابین ہوئی تھی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کمیٹی کی طرف سے پیش کیے گئے 10 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پر جلد عمل درآمد کیا جائے، جس میں کراچی سے کشمور تک کے تمام نجی تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل اجاگر کیے گئے ہیں۔
کمیٹی کے چیئرمین سید دانش الزماں نے کہا کہ نجی تعلیمی ادارے کئی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں اور ان کی جانب سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس چارٹر آف ڈیمانڈ میں مختلف مسائل اور ان کے حل کے لئے تفصیلی مطالبات شامل کیے گئے ہیں، اور وزیر تعلیم نے کمیٹی کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ 13 نومبر 2024 کو دوپہر 1 بجے سکھر پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کا انعقاد ہوگا، جس میں سندھ بھر کے نجی تعلیمی اداروں کے مسائل کو اجاگر کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس میں نجی تعلیمی اداروں کے مسائل پر تفصیلی گفتگو کی جائے گی اور مطالبات پر حکومت کی جانب سے فوری عمل کا مطالبہ کیا جائے گا۔
مزید برآں، 14 نومبر 2024 کو ایک عظیم الشان آل سندھ پرائیویٹ اسکولز کنونشن کا انعقاد ملٹری روڈ سکھر میں ہوٹل ون میں کیا جائے گا۔ اس کنونشن میں سندھ بھر سے نجی اسکولوں کے منتظمین اور نمائندگان شرکت کریں گے۔ اس موقع پر نجی تعلیمی اداروں کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی غور و فکر کیا جائے گا اور ان مسائل کے حل کے لیے مشترکہ حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
کمیٹی کے چیئرمین اے پی آئی سندھ بشیر احمد چننہ نے کہا کہ یہ کنونشن نجی تعلیمی اداروں کی بقا اور ترقی کے لئے ایک اہم قدم ثابت ہوگا اور اس کے ذریعے تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے حکومتی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔