جمعہ, نومبر 22, 2024

شـوہر کو مَـجـازی خـُدا کہـنا

ہمارے معاشرے میں ایک جملہ بہت مشہور ھے:

* شوہر تو مجازی خدا ہوتا ھے
* عورتوں میں یہ بات بہت سننے کو ملتی ھے کہ شادی کے بعد ہمارا خاوند تو ہمارا مجازی خدا بن جائے گا
* ایک حدیث ﷺ کو حجت بنا کر شوہر کو مجازی خدا کا لقب دے دیا گیا ھے

یہ ایک غلط سوچ ھے

اَصل:-

ایک تو یہ کہ عام عوام نے ایک حدیث ﷺ (اگر سجدے کا حکم دیتا تو عورت کو کہتا کے اپنے شوہر کو کرے – مفہوم الحدیث) کو اپنی کم عقلی و کم علمی کی بنا پر جواز بنا کر اپنے شوہر کو "مجازی خدا” کہنا شروع کر دیا۔

دوسرا یہ کہ یہ جملہ حقیقتاً ہمارے اندر برِصغیر کے ہندوؤں سے آیا ھے، کچھ تو صدیوں سے اکھٹے رہنے کی وجہ سے اور دوسرا آج کل کی نسل میں فلموں اور ڈراموں سے یہ جملہ ذہنوں میں بیٹھ رہا ھے۔ ہندو دھرم میں خاوند کو خدا کا مقام دیا گیا ھے۔ ہندوؤں کی متعدد تاریخی اور مشہور دھرمی کتب میں اس عقیدے کا ثبوت ملتا ھے، ملاحظہ ہوں:

•• "مانسمِریتی” (مانوُں کا قانون) سے اقتباس ھے:

انہیں (عورتوں) کو چاہیے کہ وہ اپنے خاوندوں کی عبادت (خدمت) ایسے کریں جیسے کہ وہ اس کا "خدا” ھے، حتی کہ وہ جابر (ظالم) ہو یا اس میں کوئی خوبی نا ہو تب بھی۔
(ملاحظہ ہو:- مانسمِریتی مانوُں – مناواں دھرماساسترا 1794 – از: ویلیم جونز)

•• گریونگ کوسالیا اپنی بہو سیتیا کو نصیحت کرتے ہوئے کہتی ھے کہ:

میرا بیٹا جو تمہارا شوہر ھے جب وہ گھر سے/ملک سے باہر جائے تو تمہیں اپنے شوہر کو حقیر نہیں سمجھنا چاہیئے، بلکہ تمہیں اس کے ساتھ ایسا پیش آنا ھے جیسا کہ وہ تمہارا خدا ھے، چاہے وہ مالدار ہو یا نہیں تب بھی۔
(ملاحظہ ہو:- والمکی رامنیا، ایووڈھیاکھنڈا، سرگا 2۔39۔25)

☆ موکشا:
ایک عورت اگر اس کا شوہر اچھا اور نیک ھے اور وہ اسے ” خدا ” کی طرح مانتی ھے تو یہ اس کے دھرم کا حصہ ھے۔ یہی عمل اس کو "موکشا” بنا دے گا۔
(ملاحظہ ہو:- والمیکی رامایانا)

☆ پتی پرمیشوار:
ہندوؤں کی سنسکرت کتب میں شوہر کو ایک عورت کا پتی پرمیشوار کہا گیا ھے، یعنی جسے عام اصطلاح میں "پتی دیو” کہا جاتا ھے۔ عورت کو اپنے شوہر کی خدمت اور اس سے برتاؤ ایسا رکھنا ھے جیسے وہ اس کا خدا ھے اور یہی برتاو اس کو موکشا بنانے کا اور بڑے بھگوان کی خوشنودی دلانے کا سبب بنے گا۔
(ملاحظہ ہو:- والمیکی رامایانا – سرگا و سلوکا)

☆ معجزہ کی طاقت:
جو عورت فقط اپنے شوہر کو پوجتی اور بھگوان کو نا بھی پوجے تو وہ عورت اس قدر طاقتور ہو جاتی ھے کہ وہ معجزات کرنے کے قابل ہو جاتی ھے۔
(ملاحظہ ہو:- سلوکا – 156:157)

☆ شوہر کی پوجا:
اگرچہ ایک مرد کے اخلاق بہت برے ہیں، وہ غلط کاری میں بھی ملوث ھے اور اس کے اندر کوئی خاص خوبیاں نہیں بھی ہیں تب بھی ایک وفادار بیوی کو اپنے اس شوہر کی پوجا کرنا لازم ھے
(ملاحظہ ہو: سلوکا – 154:05)

•• راما نے اپنی ماں سے کہا:
عورت کا خدا اور اس کا مالک اور کوئی نہیں بلکہ اس کا شوہر ہوتا ھے

•• کائیکیے اور دھسارتھا کے بارے میں راما اور کوسالیا بات کرتے ہوئے کہتا ھے کہ:

ایک عورت اگر اپنے شوہر کی فرمانبرداری کرے تو اسے سرگ میں بہت اعلی مرتبہ ملے گا چاہے کہ اس عورت کے دل میں بھگوان کے لیے کوئی عزت نا بھی ہو۔
(ملاحظہ ہو:- ایودھیا کندا – باب 24 – از: والمیکی رامایانا)

•• ایک عورت اگر بھگوان/دیوتاؤں کی عبادت نہیں کرتی مگر صبح اس نیت سے جاگتی ھے کہ وہ اپنے شوہر کی خدمت/عبادت کرے گی تو اس عورت کو یہ صلاحت حاصل ہو جاتی ھے کہ وہ اپنی مرضی سے بارش بھی برسا سکتی ھے۔
(ملاحظہ ہو:- تامل ویدہ تیروکورل 55 – از: تیرووالوور)

☆ دیوی کا درجہ:
جو اپنے شوہر کو خدا سمجھتی اور مانتی ھے اور اس کی عبادت خدا سمجھ کر کرتی ھے تو اسے دیوی کا درجہ دے دیا جاتا ھے اور وہ سرگ میں موجود عورتوں کی سردار بنے گی۔
(ملاحظہ ہو:- سِلاپتیکارم – از: اِلنگو اڈیگال)

اِضافی:-

ہندوؤں کے عقائد سے ہٹ کر کچھ لاعلم لوگوں نے ایک حدیث سے مرد کو مجازی خدا کا درجہ دینا آخذ کر لیا ھے

¤ مجازی خدا کی حقیقت:
مجازی لفظ عربی لفظ جوز – مجاز سے نکلا ھے جس کے معنی ہیں:

* غیر حقیقی
* فرضی
* جھوٹا
* غیر اصل

لوگ اس بات سے استدلال کرتے ہیں کہ نبی ﷺ کی حدیث کا مفہوم ھے کہ:
_ "اگر میں اللّٰه ﷻ کے علاوہ کسی اور کو سجدہ کرنے کا کہتا تو بیوی کو اپنے خاوند کو کرنے کا کہتا” _

لوگوں کا کہنا کہ "مجازی” کا مطلب "جھوٹا” ہوتا ھے اور اس حدیث کے پیشِ نظر خاوند کو جھوٹے خدا کا مرتبہ دیا جاسکتا ھے۔

تو خوب ذہن نشین کرلیں:

پہلی بات یہ کہ اس حدیث سے جو نتیجہ نکال لیا گیا ھے وہ کم علمی ھے بلکہ درست نہیں ھے
دوسری بات مجازی خدا کہنا یعنی خالصتاً ہندوؤں کے عقیدے "پتی پرمیش وار” کی پیروی کرنا ھے

حاصلِ کلام:-

ان تمام درج بالا ثبوتوں کو دیکھنے کے بعد یہ بات ثابت ہوتی ھے کہ ہمارے معاشرے میں موجود یہ سوچ درِحقیقت ہندوؤں کے دھرم کے عقیدے کی عکاسی کرتا ھے اور شوہر کو خدا کہنا یا پھر مجازی خدا کہنے کا اثر برِصغیر کے مسلمانوں میں ہندوؤں کے عقائد سے آیا ھے۔ لوگوں کو اس طرح کی سوچ اور ایسے الفاظ کہنے سے منع کریں کیونکہ شوہر کے لیے مجازی خدا کا لفظ استعمال کرنا بہت سخت برا اور باعثِ گناہ بھی ھے۔ اللّٰه ﷻ ہم سب کو ہر طرح کے کلمہ معصیت سے بچا کر رکھیں۔ ۔ ۔آمین!

متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں