جمعرات, جنوری 30, 2025

سرسید یونیورسٹی میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان چیئر کے قیام کا اعلان

کراچی: محسن ِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی تیسری برسی کے موقع پر سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر جاوید انوار نے انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے جوہری پروگرام کے بانی، ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا نام ہمیشہ پاکستان کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔ ان کی قابلیت، عزم، اور لگن نے پاکستان کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا۔ ڈاکٹر قدیر خان نے اپنی زندگی میں نہ صرف مخالف قوتوں کا کامیابی سے سامنا کیا بلکہ پاکستان کی قومی سالمیت کو مضبوط کیا۔ چانسلر جاوید انوار نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا تدبر اور حب الوطنی قوم کے لیے ایک قیمتی اثاثہ تھے۔

چانسلر جاوید انوار نے اعلان کیا کہ سرسید یونیورسٹی میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں تحقیقی اور ترقیاتی کاموں کو فروغ دینے کے لیے "ڈاکٹر عبدالقدیر خان چیئر” قائم کی جائے گی۔ اس چیئر کا مقصد ڈاکٹر قدیر خان کے افکار اور نظریات کو اجاگر کرنا ہے، جو کارپوریٹ سیکٹر کے تعاون سے قائم کی جائے گی۔ اس چیئر کے تحت ڈاکٹر قدیر کی خدمات اور ان کے کارناموں سے متعلق تمام مواد جمع کیا جائے گا، جو تحقیق کے لیے ریفرنس کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

سرسید یونیورسٹی نے اس موقع پر ایک سووینئر بُک بھی شائع کی ہے جس کا عنوان "The Sir Syed Ahmed Khan Peace Award Presented to Dr. A.Q. Khan” ہے۔ یہ کتاب ڈاکٹر قدیر خان کی شخصیت اور ان کی سماجی خدمات پر روشنی ڈالتی ہے۔

چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے 8 سال کی مختصر مدت میں ایٹمی پلانٹ نصب کرکے دنیا کو حیران کر دیا۔ ان کے زیرِ نگرانی اے کیو خان ریسرچ سینٹر نے غوری میزائل اور کئی دیگر جنگی آلات تیار کیے، جنہوں نے پاک فوج کو مزید مستحکم کیا۔ انہوں نے پاکستان کی قومی خلائی ایجنسی سپارکو کو دوبارہ منظم کرنے اور خلائی پروگرام میں اہم کردار ادا کیا، خاص طور پر پہلے پولر سیٹلائیٹ لانچ وہیکل پروجیکٹ میں۔

ڈاکٹر قدیر خان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں "ہلالِ امتیاز” سے نوازا گیا، اور وہ واحد پاکستانی شہری ہیں جنہیں دو بار "نشانِ امتیاز” سے نوازا گیا۔ انہوں نے 150 سے زائد سائنسی تحقیقی مضامین تحریر کیے اور انہیں 13 طلائی تمغے بھی ملے۔

عظمت خان
عظمت خانhttps://www.azmatnama.com/
عظمت خان ، کراچی بیسڈ صحافی ہیں ، 2 کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ کراچی یونیورسٹی میں ابلاغ عامہ میں ایم فل کے طالب علم ہیں ۔ گزشتہ 12 برس سے رپورٹنگ کر رہے ہیں ۔ ان کی رپورٹنگ فیلڈ میں تعلیم و صحت ، لیبر ، انسانی حقوق ، اسلامی جماعتوں سمیت RTI سے معلومات تک رسائی جیسی اہم ذمہ داریاں شامل ہیں ۔ 10 برس تک روزنامہ امت میں رپورٹنگ کرنے کے بعد اب ڈیجیٹیل سے جرنلزم کر رہے ہیں
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں