کراچی: ایس ایس جی سی (سوئی سدرن گیس کمپنی) کے قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر امین راجپوت نے نارتھ ناظم آباد، کراچی میں کمپنی کے 400 کلومیٹر طویل ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کی بحالی کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ نیٹ ورک 45 سال پرانا ہے اور علاقے کے 58,000 سے زائد گھرانوں کو خدمات فراہم کرتا ہے۔ گزشتہ برسوں میں نیٹ ورک کی بوسیدگی اور اس میں گیس لیکیج کی وجہ سے علاقے کے مکین مسلسل کم دباؤ (لو پریشر) کی شکایات کر رہے تھے۔
بحالی کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
اس پرانے نیٹ ورک کی بحالی کی ضرورت اس لیے بڑھ گئی تھی کہ موجودہ نیٹ ورک میں بہت زیادہ گیس لیکیج ہو رہی تھی، جس کی وجہ سے سسٹم پریشر کو نچلی سطح پر رکھا گیا تھا۔ یہ نیٹ ورک الگ تھلگ بھی نہیں تھا، اس لیے گیس کے نقصانات کی پیمائش یا تخمینہ ممکن نہیں تھا۔
بحالی کی حکمت عملی:
یہ بحالی منصوبہ ایس ایس جی سی کے ٹیکنیکل سروسز ڈویژن کے پروجیکٹس اور کنسٹرکشن ڈیپارٹمنٹ کی مدد سے چار حصوں میں مکمل کیا جائے گا۔ نارتھ ناظم آباد کے نیٹ ورک کو 9 زونز میں تقسیم کیا جائے گا، جہاں 5 موجودہ اور 4 مجوزہ ٹاؤن بارڈر اسٹیشن (TBS) شامل ہوں گے۔ اس سے ہر زون کے لیے سیل/پرچیز کا نظام بنایا جائے گا، جس کے تحت گیس لیکیج کے نقصانات کو ختم کیا جائے گا۔
نیٹ ورک کی تبدیلی:
تمام پرانے اور خراب اسٹیل پائپوں کو HDPE 100 پائپ سے بدل دیا جائے گا، تاکہ گیس لیکیج کے نقصانات کو ختم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، زیر سایز نیٹ ورک کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا، جس سے علاقے کے تمام صارفین کو بلا رکاوٹ گیس فراہم کی جا سکے گی۔ یہ پروجیکٹ تقریباً 10 ماہ میں مکمل ہو گا۔
ایس ایس جی سی کے اقدامات اور کامیابیاں:
تقریب کے دوران امین راجپوت نے آپریشنز ٹیم اور ٹیکنیکل سروسز ڈویژن کی بحالی کی حکمت عملی کو سراہا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سال کے دوران 250 کلومیٹر کی بحالی کو بڑھا کر 2500 کلومیٹر کیا گیا، جس سے 2 دہائیوں بعد مجموعی یو ایف جی (غیر قانونی گیس کے نقصانات) کو 10 فیصد سے کم کرنے میں مدد ملی۔
نتائج اور مستقبل کی امیدیں:
امین راجپوت نے امید ظاہر کی کہ نارتھ ناظم آباد اور دیگر علاقوں میں بحالی کے یہ کام تیزی سے جاری رہیں گے، تاکہ بہتر گیس فراہمی اور کم نقصانات ممکن ہو سکیں۔