جمعہ, نومبر 22, 2024

میٹرک بورڈ کے بعض امتحانی مراکز میں کاپیوں کا دھندہ عروج پر رہا

کراچی : ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت جاری امتحانات میں گڈاپ ٹاون کے سخت ترین امتحانی مراکز کے سینکڑوں امیدواروں کو خفیہ مقام سے امتحانات دلوائے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔ ڈپٹی کنٹرولر ملوث دوبارہ ناظم امتحانات کی تعیناتی کیلیئے ایک بار پھر سرگرم عمل سیاسی اثر و رسوخ کے ذریعے دو کروڑ کی پیشکش بھی کر دی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق میٹرک بورڈ کراچی میں کرپشن کا کاروبار مستقل جاری امتحانی مراکز کی تبدیلی بھی برقرار ہے ۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق گڈاپ ٹاون میں گلشن معمار اور احسن آباد میں قائم سخت ترین امتحانی مراکز امیر حمزہ ، البیرونی اور عثمان پبلک اسکول میں امحانات کے کیلئے مقررہ امیدواروں کو پر اسرار طریقے خفیہ مقام پر باقاعدہ طور پر غیر قانونی طریقے سے سیکنڑوں امیدواروں کو امتحانی عمل میں شریک کیا جا رہا ہے ۔

امیدواروں کی امتحانی کاپیاں ان کے اپنے سینٹر سے آنے کی بجائے دوسری جگہوں سے بورڈ پہنچائی جا رہی ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کی ایک پوری ٹیم ڈپٹی کنٹرولر حبیب اللہ سھاگ کی سربراہی میں سرگرم عمل ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حبیب اللہ سھاگ جو بورڈ میں دولت رام کے نام سے مشہور ہے اور کرپشن کا بادشاہ کہا جاتا ہے ۔ مزکورہ افسر پہلے بھی بھارہ رقم کے عوض کنٹرولر کا چارج حاصل کرچکا ھے لیکن کرپش کے سبب ہٹایا جا چکا ہے ۔ اس کے باوجود وہ دوبارہ کنٹرولر بننے کیلیئے سرگرم ہو گیا ہے ۔

ذرئع کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اعلی سرکاری و سیاسی اثر و رسوخ کے ذریعے یک بار پھر بھاری رقم دینے کیلیئے تیار ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ ڈیڑھ کروڑ روپے کی آفر بھی کر چکا ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کی ریٹائرمنٹ میں دوسال کا عرصہ باقی ہے ۔ وہ بھرپور طور پر ناظم امتحانات رہنا چاہتا ھے اس کی ٹیم کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر سیکنڑوں امتحانی کاپیوں کو ڈھائی ہزار روپے فی کاپی کا ریٹ بھی فکس کر چکا ہے یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حبیب اللہ سھاگ عرف دولت رام کے خلاف اینٹی کرپشن میں تحقیقات بھی چل رہی ہے لیکن وہ پر سکون ہے کہ وہ لکشمی دیکھانے کے ماہر ہیں ۔

عظمت خان
عظمت خانhttps://www.azmatnama.com/
عظمت خان ، کراچی بیسڈ صحافی ہیں ، 2 کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ کراچی یونیورسٹی میں ابلاغ عامہ میں ایم فل کے طالب علم ہیں ۔ گزشتہ 12 برس سے رپورٹنگ کر رہے ہیں ۔ ان کی رپورٹنگ فیلڈ میں تعلیم و صحت ، لیبر ، انسانی حقوق ، اسلامی جماعتوں سمیت RTI سے معلومات تک رسائی جیسی اہم ذمہ داریاں شامل ہیں ۔ 10 برس تک روزنامہ امت میں رپورٹنگ کرنے کے بعد اب ڈیجیٹیل سے جرنلزم کر رہے ہیں
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں