17 ستمبر 1953ء متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی تاریخ پیدائش ہے۔
الطاف حسین کراچی میں پیدا ہوئے ان کا تعلق آگرہ سے پاکستان ہجرت کرنے والے ایک متوسط گھرانے سے ہے۔ 11 جون 1978ء کو انہوں نے جامعہ کراچی میں طلبا کی ایک نئی تنظیم آل پاکستان مہاجر اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی بنیاد رکھی بعدازاں یہ تنظیم اپنے نام کے اختصار اے پی ایم ایس او سے معروف ہوئی۔ اس تنظیم کے چیئرمین الطاف حسین تھے جبکہ وائس چیئرمین لیاقت علی، جنرل سیکریٹری عظیم احمد طارق، جوائنٹ سیکریٹری عارف اور پروپیگنڈہ سیکریٹری حسام الدین مقرر ہوئے تھے۔ آہستہ آہستہ یہ تنظیم طلبہ و طالبات میں مقبول ہونا شروع ہوئی اور شہر کے دیگر تعلیمی اداروں میں بھی اس کے یونٹ قائم ہوگئے۔ تین برس تک یہ تنظیم جامعہ کراچی میں آزادی سے کام کرتی رہی، مگر 3 فروری 1981ء کو جامعہ کراچی میں ایک تصادم کے بعد اس تنظیم کے سرکردہ ارکان کو تعلیم چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا اور وہ اپنے اپنے گھروں تک محدود ہوگئے۔ ان ارکان میں تنظیم کے چیئرمین الطاف حسین بھی شامل تھے۔
جب اس تنظیم کے بیشتر بنیادی ارکان نے اپنی تعلیم مکمل کرلی اور انہوں نے عملی زندگی کے میدان میں قدم رکھ دیا تو انہوں نے اس طلبہ تنظیم کا دائرہ وسیع کردیا۔ یوں 18 مارچ 1984ء کو مہاجر قومی موومنٹ کا قیام عمل میں آگیا جو اب متحدہ قومی موومنٹ کے نام سے جانی جاتی ہے، دیکھتے ہی دیکھتے یہ جماعت کراچی کی مقبول اور منظم ترین سیاسی جماعت بن گئی۔
مہاجر قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کو اس تنظیم کا ’’قائد تحریک‘‘ قرار دیا گیا، عظیم احمد طارق اس تنظیم کے چیئرمین، طارق جاوید سینئر وائس چیئرمین، زریں ناصر اور سلیم شہزاد وائس چیئرمین، ڈاکٹر عمران فاروق جنرل سیکریٹری، طارق مہاجر ڈپٹی سیکریٹری جنرل، بدر اقبال جوائنٹ سیکریٹری، امین الحق سیکریٹری انفارمیشن اور ایس ایم طارق فنانس سیکریٹری مقرر ہوئے جبکہ شبیر حسین ہاشمی حیدرآباد ڈویژن کی سرگرمیوں کے انچارج نامزد کئے گئے۔
مہاجر قومی موومنٹ نے اگلے چند برسوں میں سندھ کے شہری علاقوں کی سیاست میں تلاطم پیدا کردیا۔
8 اگست 1985ء کو مہاجر قومی موومنٹ نے نشتر پارک کراچی میں ایک بہت بڑا جلسہ عام منعقد کیا۔ اس جلسے نے ایم کیو ایم کو مقبولیت کی سند عطا کردی۔ اس کے بعد اس تنظیم نے 1987ء کے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا اور کراچی اور حیدرآباد میں بھرپور کامیابی حاصل کی۔ بعدازاں منعقد ہونے والے عام انتخابات نے مزید ثابت کردیا کہ یہی تنظیم سندھ کے شہری علاقوں کی نمائندہ تنظیم ہے اور اسے ان علاقوں کے رہنے والے افراد کا بھرپور اعتماد حاصل ہے۔
جنوری 1992ء میں جناب الطاف حسین اپنے علاج کے لیے لندن چلے گئے جہاں انہوں نے سیاسی پناہ کے لیے درخواست دے دی۔ جب اب تک وہ لندن ہی میں قیام پذیر ہیں اور اپنی سیاسی جماعت کی قیادت کررہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے کئی مرتبہ پاکستان آنے کا ارادہ کیا مگر ان کی سیاسی جماعت کے دیگر قائدین اور کارکنوں نے ان کی جان لاحق خطرات کی وجہ سے انہیں ایسا کرنے سے منع کردیا۔