اسلام آباد : بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے بورڈ آف ٹرسٹیز میں اساتذہ کی رکنیت کے لئے ہونے والے اولین انتخاب میں خواتین پروفیسرز نے میدان مار لیا، اساتذہ کے لئے مختص چار میں سے تین سیٹوں پر خواتین اساتذہ منتخب، تینوں نو منتخب اساتذہ کو موجودہ منتخب اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن (اے ایس اے ) کی حمایت حاصل تھی۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے بورڈ آف ٹرسٹی (بی او ٹی) کے گزشتہ اجلاس میں جو 11 دسمبر 2023 کو یونیورسٹی کے فیصل مسجد کیمپس میں منعقد ہوا تھا، یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ بی او ٹی کی خالی نشستوں میں سے چار پر جامعہ کے اساتذہ کو نمائندگی دی جائے گی ۔
یہ فیصلہ یونیورسٹی اساتذہ کے دیرینہ مطالبے پر کیا گیاتھا، بی او ٹی کے فیصلے کے مطابق اساتذہ کو بورڈ میں نمائندگی دینے کے لئے یونیورسٹی کی اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن کے زیراہتمام پروفیسرز، ایسوسی ایٹ پروفیسرز، اسسٹنٹ پروفیسرز اور لیکچررز کی الگ الگ نمائندگی لئے چار سیٹوں پر پہلی بار الیکشن ہوئے، جس میں خواتین اساتذہ نے چار میں سے تین سیٹیں جیت لیں۔ پروفیسر کی سیٹ پر ڈاکٹر آمنہ محمود نے 14 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی جب کہ ان کے مدمقابل ڈاکٹر سعید بادشاہ نے 11 ووٹ حاصل کئے۔
ایسوسی ایٹ پروفیسر کی سیٹ پر ڈاکٹر تسنیم فاطمہ نے 28 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی ان کے مدمقابل ڈاکٹر ظفیرثاقب نے صرف 11 ووٹ حاصل کئے۔ اسسٹنٹ پروفیسر کی سیٹ پرڈاکٹر عائشہ قرۃ العین 53 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ٹھہریں ان کے مدمقابل ڈاکٹر زارا سبین نے 51 اور ڈاکٹر جاوید احمد خان ٹیپو نے 11 ووٹ حاصل کئے۔
لیکچرر کی سیٹ پر حافظ محمد نصیر نے 47 ووٹ حاصل کرکے کامیابی اپنے نام کی ان کے مقابل ڈاکٹر صفی اللہ خان مروت نے 43 اور ڈاکٹر نائلہ رفیق نے 24 ووٹ حاصل کئے۔
کامیاب ہونے والی تینوں خواتین پروفیسرزکو موجودہ اے ایس اے کی حمایت حاصل تھی ان کے مدمقابل ڈاکٹر ظفراقبال پینل کو صرف ایک یعنی لیکچررزکی سیٹ پر کامیابی ملی، دونوں گروپوں کے رہنما نتائج کااعلان ہوتے وقت موقع پر موجود تھے اور انہوں نے جیتنے والے تمام امیدواروں کو مبارکباد دی اور جامعہ کی ترقی اور اساتذہ کے حقوق کے حصول کی کوششوں میں اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
اس سے پہلے پروفیسراقدس نوید ملک، چئرمین الیکشن کمیشن اور ارکان ڈاکٹر رخسانہ طارق اور ڈاکٹر عبدالرووف کھٹانہ پر مشتمل الیکشن کمیشن نے انتخابات کرائے جس کے لئے صبح ساڑھے نو بجے سے سہ پہر چار بجے تک پولنگ کرائی گئ، جس میں اساتذہ نے امتحانات کی ڈیوٹی اور مصروفیت کے باوجود بہت بڑی تعداد میں اور بڑے جوش و خروش سے شرکت کی۔
ووٹنگ کا مجموعی ٹرن آوٹ 63 فیصد رہا، ووٹنگ میں پروفیسرز کا ٹرن آوٹ 76 فیصد، ایسوسی ایٹ پروفیسرز کا 80 فیصد، اسسٹنٹ پروفیسرز کا 50 فیصد اور لیکچررز کا ٹرن آوٹ 75 فیصد رہا۔ اے ایس اے کے صدر ڈاکٹر طارق جاوید نے بی او ٹی میں اساتذہ کے لئے سیٹیں مختص ہونے اور ان سیٹوں پر اساتذہ کی رکنیت کے لئے انتخاب کے کامیاب انعقاد اور اس میں اساتذہ کی بہت بڑی شرکت کو موجودہ اے ایس اے اور تمام اساتذہ برادری کی بہت بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ اساتذہ کے اتحاد اور تعاون سے اساتذہ برادری کے حقوق کے تحفظ کے لئے جدوجہد جاری رہے گی ۔