پیر, اکتوبر 7, 2024

نتائج کی خرابی کے حوالے سے MQM پاکستان کے وفد کی چیئرمین میٹرک بورڈ سے ملاقات

کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے ایک وفد نے رکن رابطہ کمیٹی اور سابق وزیر بلدیات محمد حسین خان کی قیادت میں میٹرک بورڈ کے چیئرمین شرف علی شاہ سے خصوصی ملاقات کی۔

ملاقات میں اراکین رابطہ کمیٹی خالد سلطان اور زاہد منصوری کے علاوہ ماہر تعلیم سید ارشد عالم کنٹرولر امتحانات خالد احسان ڈائریکٹر ریسرچ حور مظہر اور ڈائریکٹر پبلک ریلیشن ایم اے جعفری بھی موجود تھے۔ اس موقع پر اراکین رابطہ کمیٹی نے ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے نہم جماعت کے نتائج پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ کہ نہم جماعت کے اس نتائج کو نہ ہی والدین تسلیم کر رہے ہیں نہ ہی طلبہ و طالبات جب کہ پرائیویٹ اسکول ایسوسییشنز نے بھی نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔یہ پہلا موقع ہے کہ اچھے پڑھنے والے بچوں کے نتائج خراب کر دیے گئے ہیں ، جب کہ بورڈ کی پالیسی کے مطابق اسکروٹنی میں ریکائونٹنگ کی جاتی ہے ری چیکنگ نہیں  ۔

ایم کیو ایم پاکستان اس پالیسی کو مسترد کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ ایک ایک بچے کو اس کا رزلٹ صحیح طریقے سے چیک کروا کر بچے کو اور اس کے والدین کو مطمئن کیا جائے بورڈ کو اپنی پالیسی بنانے میں خود مختار کیا جائے صحیح وقت پر رزلٹ کا اعلان کیا جائے رزلٹ میں میرٹ کا خاص خیال رکھا جائے حقدار طلبہ کو ان کا حق دیا جائے ۔

اراکین رابطہ کمیٹی نے کہا کہ نہم جماعت کے نتائج کا میٹرک کے نتیجے پر بھی اثر پڑتا ہے اور اسی طرح اچھے کالجز میں ان کا داخلہ مشکل ہو جاتا ہے ہم اس زیادتی کے خلاف احتجاج کرتے ہیں اور میٹرک بورڈ سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں مربوط اقدام کیے جائیں تاکہ میرٹ پر صحیح سور اطمنان بخش رزلٹ مرتب کیا جا سکے ۔

اس موقع پر چیئرمین میٹرک بورڈ شرف علی شاہ نے وفد کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی شکایات بجا ہیں اور اس سلسلے میں فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ والدین اور طلبہ طالبات کے تحفظات دور کیے جا سکے ۔

عظمت خان
عظمت خانhttps://www.azmatnama.com/
عظمت خان ، کراچی بیسڈ صحافی ہیں ، 2 کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ کراچی یونیورسٹی میں ابلاغ عامہ میں ایم فل کے طالب علم ہیں ۔ گزشتہ 12 برس سے رپورٹنگ کر رہے ہیں ۔ ان کی رپورٹنگ فیلڈ میں تعلیم و صحت ، لیبر ، انسانی حقوق ، اسلامی جماعتوں سمیت RTI سے معلومات تک رسائی جیسی اہم ذمہ داریاں شامل ہیں ۔ 10 برس تک روزنامہ امت میں رپورٹنگ کرنے کے بعد اب ڈیجیٹیل سے جرنلزم کر رہے ہیں
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں