بدھ, دسمبر 4, 2024

کراچی : 50 اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدوں پر ترقی

کراچی : ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹیٹیوشن (ای او بی آئی) میں 50 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کی ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدوں پر ترقی، سات افسران کی مشروط ترقی اور تادیبی کارروائی میں نامزد آٹھ افسران کی ترقی مؤخر کر دی گئی ہے ۔

نجی شعبہ کے ملازمین کو پنشن فراہم کرنے والے والے قومی ادارہ ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن (EOBI) کی چیئر پرسن ناہید شاہ درانی نے ڈپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی (DPC) کی سفارشات پر ادارہ کے آپریشنز ، فنانس اور آئی ٹی کیڈر کے 50 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کو اگلے گریڈ ڈپٹی ڈائریکٹر (گریڈ 8) کے عہدوں پر ترقی دیدی ہے ۔

ای او بی آئی کے سابق پی آر او اور ڈائریکٹر سوشل سیفٹی نیٹ پاکستان اسرار ایوبی نے بتایا کہ ادارہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس قدر بڑے پیمانے پر افسران کو ترقیاں دی گئی ہیں ۔ ادارہ میں افسران اور اسٹاف ملازمین کی ترقیوں کے لئے کوئی واضح پالیسی نہ ہونے کے باعث یہ افسران ایک طویل عرصہ سے اپنی جائز ترقیوں سے محروم چلے آ رہے تھے ۔

تفصیلات کے مطابق ایچ آر ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی کے عرفان عالم ڈائریکٹر ( پی آر ٹی) کے دستخط سے جاری آفس آرڈر نمبر 10/2024 مورخہ 10 جنوری 2024 کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدوں پر ترقی پانے والے 35 افسران کا تعلق آپریشنز کیڈر ، 11 کا فنانس کیڈر اور چار کا آئی ٹی کیڈر سے ہے ۔

جبکہ کمیٹی کی سفارشات پر آپریشنز کیڈر کےسات افسران کو ان کی پچھلی مدت کی گمشدہ سالانہ خفیہ رپورٹ کی ایک ماہ میں فراہمی پر مشروط ترقی دی گئی ہے ۔

جبکہ کمیٹی کی سفارشات پر اختیارات کے ناجائز استعمال ، بوگس پنشن کے اجراء میں چارج شیٹ سمیت دیگر الزامات کے تحت تادیبی کارروائی کا سامنا کرنے والے آپریشنز کیڈر کے پانچ اور فنانس کیڈر کے تین اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کی ترقی فی الحال مؤخر کر دی گئی ہے ۔

ای او بی آئی میں اس قدر بڑے پیمانے پر ترقیوں کے نتیجہ میں ملک بھر کے افسران میں مسرت کی لہر دوڑ گئی ہے ۔

عظمت خان
عظمت خانhttps://www.azmatnama.com/
عظمت خان ، کراچی بیسڈ صحافی ہیں ، 2 کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ کراچی یونیورسٹی میں ابلاغ عامہ میں ایم فل کے طالب علم ہیں ۔ گزشتہ 12 برس سے رپورٹنگ کر رہے ہیں ۔ ان کی رپورٹنگ فیلڈ میں تعلیم و صحت ، لیبر ، انسانی حقوق ، اسلامی جماعتوں سمیت RTI سے معلومات تک رسائی جیسی اہم ذمہ داریاں شامل ہیں ۔ 10 برس تک روزنامہ امت میں رپورٹنگ کرنے کے بعد اب ڈیجیٹیل سے جرنلزم کر رہے ہیں
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں