کراچی : انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے حکومت سندھ کی جانب سے جامعہ کراچی کو اضافی گرانٹ دیے جانے کے اعلان پر اب تک عمل درآمد نا ہونے کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے وزیر اعلی سندھ جسٹس مقبول باقر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خصوصی توجہ دیتے ہوئے جامعہ کے مالی مسائل کو حل کروائیں۔
صدر انجمن، پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اساتذہ جامعہ کو حکومت کی جانب سے ہونے والا سیلری میں اضافہ بھی 5 ماہ کی تاخیر کے بعد ملا ہے جبکہ ان پانچ ماہ کے بقایا جات ابھی بھی واجب ادا ہیں ۔ اسی طرح تحقیقی گرانٹ کی بھی صورتحال مخدوش ہے کہ جس کے باعث تحقیقی عمل مشکلات کا شکار ہے ۔
انہوں نے مذید کہا کہ صورتحال یہ ہے کہ جامعہ میں پریکٹیکلز کروانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور اساتذہ اپنی ذاتی آمدنی سے لیبارٹری کے کیمیکلز منگا کر طلبہ کو پریکٹیکلز کروانے پہ مجبور ہیں۔ اسی طرح جامعہ کے سینکڑوں معاون اساتذہ (Teacher Assistant & Teacher Associates) کو گزشتہ 6 ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی بھی فنڈز نا ہونے کے باعث ممکن نہیں ہو سکی ہے۔
صدر انجمن نے وزیر اعلی سندھ سے گذارش کی کہ وہ ذاتی دلچسپی لے کے کراچی یونیورسٹی کو دی جانے والی رقم کی جلد از جلد فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ تمام اساتذہ کو ان کے رکے ہوئے واجبات کی ادائیگی ہو سکے اور وہ ذہنی یکسوئی کے ساتھ اپنے تحقیقی اور تدریسی فرائض کو انجام دے سکیں ۔