جمعرات, دسمبر 18, 2025

وفاقی اردو یونیورسٹی میں مالی بحران پر صدرِ پاکستان سے نوٹس کی اپیل

کراچی : وفاقی اردو یونیورسٹی کی انجمنِ اساتذہ گلشن اقبال کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر افتخار احمد طاہری اور انجمنِ اساتذہ عبدالحق کیمپس کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عبدالماجد نے جامعہ کو درپیش شدید مالی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدرِ مملکت و چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے ۔

اساتذہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی ملک کا ایک قدیم اور اہم قومی تعلیمی ادارہ ہے جو اس وقت شدید مالی مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری ہمیشہ سرکاری ملازمین اور قومی اداروں کے لیے نرم گوشہ رکھتے آئے ہیں، اس لیے توقع ہے کہ وہ وفا قی اردو یونیورسٹی کے اساتذہ و ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے مؤثر اقدامات کریں گے۔

ڈاکٹر افتخار طاہری اور ڈاکٹر عبدالماجد نے بلاول بھٹو زرداری سے بھی خصوصی اپیل کی کہ وہ ایک نوجوان قومی رہنما کی حیثیت سے ہمیشہ سرکاری و قومی اداروں کی سرپرستی اور حمایت کرتے رہے ہیں، لہٰذا وفاقی اردو یونیورسٹی کی بحالی اور مالی استحکام کے لیے بھی فوری کردار ادا کریں۔

رہنماؤں نے کہا جامعہ اردو میں 20 ہزار سے زائد طلبہ کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے میں 350 سے زائد اساتذہ اور ایک ہزار سے زائد ملازمین و افسران مصروف عمل ہیں۔ موجودہ مالی بحران نہ صرف اساتذہ و ملازمین کے لئے پریشانی کا باعث ہے بلکہ ہزاروں طلبہ کو بہتر تعلیمی وتحقیق معیار فراہم کرنے میں بھی مشکلات کا باعث ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ ملکی حالات میں بلاول بھٹو زرداری کی خدمات قابلِ قدر ہیں اور امید کی جاتی ہے کہ وہ جامعہ کی مالی صورتحال بہتر بنانے میں اپنا کردار ضرور ادا کریں گے۔

اساتذہ رہنماؤں نے رئیس الجامعہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری سے یہ درخواست بھی کی کہ جامعہ اردو کے مرکزی دروازے کو محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے نام سے منسوب کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو شہید کی علمی و جمہوری خدمات اور عوامی جدوجہد نے پاکستان کو دنیا بھر میں منفرد شناخت بخشی، اس لیے جامعہ کے مرکزی گیٹ کو ان کے نام سے منسوب کرنا ان کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے مترادف ہوگا۔

اس موقع پر اساتذہ رہنماؤں نے حکومتِ پاکستان اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ جامعہ کے مالی بحران کو ہنگامی اور ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ تدریسی و انتظامی امور مزید متاثر نہ ہوں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہمیشہ یہ یقین دہانی کروائی جاتی رہی ہے کہ مستقل شیخ الجامعہ کی تقرری کے بعد مسائل حل ہوں گے، مگر مستقل وائس چانسلر کی تقرری کو دو سال گزرنے کے باوجود جامعہ کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔ دفترِ شیخ الجامعہ کی جانب سے ایوانِ صدر اور وزارتِ تعلیم کو مسلسل آگاہ کیے جانے کے باوجود مالی بحران برقرار ہے، جس کے نتیجے میں اساتذہ، ملازمین اور تعلیمی ماحول شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

عظمت خان
عظمت خانhttps://www.azmatnama.com/
عظمت خان ، کراچی بیسڈ صحافی ہیں ، 2 کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ کراچی یونیورسٹی میں ابلاغ عامہ میں ایم فل کے طالب علم ہیں ۔ گزشتہ 12 برس سے رپورٹنگ کر رہے ہیں ۔ ان کی رپورٹنگ فیلڈ میں تعلیم و صحت ، لیبر ، انسانی حقوق ، اسلامی جماعتوں سمیت RTI سے معلومات تک رسائی جیسی اہم ذمہ داریاں شامل ہیں ۔ 10 برس تک روزنامہ امت میں رپورٹنگ کرنے کے بعد اب ڈیجیٹیل سے جرنلزم کر رہے ہیں
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں