جمعرات, نومبر 27, 2025

وفاقی اردو یونیورسٹی میں ایک اور بحران اُمڈنے لگا

اسلام آباد : وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کی جانب سے اپنے قریبی افسران اور من پسند افراد کو نوازنے کا سلسلہ جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق کچھ دن قبل وائس چانسلر نے اپنے قریبی اور من پسند افراد کو کلیدی انتظامی عہدے دلوانے میں اپنا جانبدارانہ کردار ادا کیا اور اب اپنی ایک اور قریبی افسر ڈاکٹر ثمرہ ضمیر کو بھی غیر قانونی طریقے سے نواز کر ایک نئی مثال قائم کر دی گئی ہے۔

20 نومبر کو جاری کیے گئے اور رجسٹرار کے پی اے کی جانب سے سوشل میڈیا پر نشر کیے جانے والے دفتری حکم کے مطابق ڈاکٹر ثمرہ ضمیر کو بغیر سلیکشن بورڈ کے ایڈیشنل رجسٹرار کے عہدے پر مقرر کر دیا گیا ہے جو کہ قوانین کی کھلی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے ۔

یاد رہے کہ حالیہ سینیٹ کے ذریعہ وائس چانسلر نے یونیورسٹی کے اہم اور اعلی ترین انتظامی عہدوں پر اپنے من پسند افراد کا تقرر بھی کیا جس پر رکن سینیٹ واجد جواد نے اپنا اختلافی نوٹ بھی جمع کروایا ہے اور اس سینیٹ کے اجلاس میں ایچ ای سی اور وزارت تعلیم کے نمائندے کی غیر موجودگی کی وجہ سے اس اجلاس پر قانونی سوالات اٹھ گئے ہیں۔

اب اس طرح ایک اور افسر کو تمام قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایڈیشنل رجسٹرار کا عہدہ دینے سے غیر قانونی اور اقرباء پروری پر مبنی اقدامات میں اضافہ ہوا ہے ۔

اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر ثمرہ ضمیر جمعہ کے روز سے نہ صرف رجسٹرار کے دفتر میں براجمان ہیں ۔ بلکہ تمام تر اختیارات کا بے دریغ استعمال کر رہی ہیں۔ اس بارے میں صحافتی اخلاقیات کو مدنظر رکھتے ہوئے رجسٹرار اور وائس چانسلر سے رابطہ کیا گیا لیکن دونوں نے اس بابت خاموشی اختیار کیے رکھی اور کوئی جواب نہیں دیا ۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں