بدھ, اپریل 23, 2025

عدالت اور علم کا منبع – پیر کرم شاہ الازہری رحمہ اللہ

اسلامی تاریخ میں کچھ شخصیات ایسی ہیں جنہوں نے اپنے علم، کردار اور خدمات سے امت کو ایک نئی فکری و روحانی سمت دی۔ حضرت جسٹس پیر محمد کرم شاہ الازہری رحمہ اللہ بھی انہی نابغہ روزگار شخصیات میں شامل ہیں جن کی زندگی کا ہر پہلو ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ آپ نہ صرف ایک بلند پایہ عالم دین اور صوفی تھے بلکہ عدل و انصاف کے میدان میں بھی ایک روشن مثال کے طور پر یاد کیے جاتے ہیں۔

آپ کی ولادت یکم جولائی 1918 کو ضلع سرگودھا (سابقہ ضلع شاہ پور) کے مشہور علمی و روحانی مرکز بھیرہ شریف میں ہوئی۔ آپ کا تعلق ایک باوقار روحانی خانوادے سے تھا۔ آپ کے والد گرامی، حضرت پیر غلام محمد رحمہ اللہ، خود بھی ایک نیک سیرت بزرگ اور علم و تقویٰ کے پیکر تھے، جنہوں نے آپ کی تربیت دین، ادب اور روحانیت کے حسین امتزاج کے ساتھ کی۔

ابتدائی تعلیم کے بعد آپ نے جامعہ محمدیہ غوثیہ بھیرہ سے دینی علوم حاصل کیے۔ بعد ازاں اعلیٰ تعلیم کے لیے مصر کی عظیم درسگاہ جامعہ الازہر تشریف لے گئے، جہاں سے آپ نے شریعت اسلامیہ میں تخصص حاصل کیا۔ الازہر میں قیام کے دوران آپ نے بین الاقوامی علمی افق کو قریب سے دیکھا اور اسلام کی عالمگیر فکر کو سمجھا۔

وطن واپسی پر آپ نے نہ صرف علمی خدمات انجام دیں بلکہ ملک کے عدالتی نظام میں بھی اپنی عظیم بصیرت کا اظہار کیا۔ آپ وفاقی شرعی عدالت اور سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بینچ کے جج رہے۔ آپ کے فیصلے قرآنی احکام، سنت رسول اور فقہی اصولوں پر مبنی ہوتے، جن میں حکمت، تدبر اور عدل کی جھلک صاف نظر آتی تھی۔

حضرت جسٹس کرم شاہ الازہری رحمہ اللہ نے علمی دنیا کو کئی عظیم تصانیف سے نوازا۔ ان کی مشہور ترین کتاب "ضیاء النبی” سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک منفرد اور جامع شاہکار ہے، جس نے اہل علم و عامۃ المسلمین دونوں میں بے حد مقبولیت حاصل کی۔ اسی طرح آپ کی تفسیر "ضیاء القرآن” ایک علمی و فکری رہنمائی کا خزانہ ہے، جو قرآن فہمی کے در کھولتی ہے۔

آپ نے جامعہ محمدیہ غوثیہ کو ایک بین الاقوامی سطح کا دینی ادارہ بنایا جہاں سے ہزاروں علمائے کرام نے تعلیم حاصل کی۔

7 اپریل 1998 کو آپ اس دار فانی سے رخصت ہوئے، مگر آپ کی خدمات، تعلیمات اور تصانیف آج بھی دلوں کو روشنی عطا کر رہی ہیں۔ آپ کی زندگی علم، اخلاص، اعتدال، عدل اور روحانیت کا حسین امتزاج تھی۔

آج کے دور میں جب معاشرہ فکری انتشار، عدالتی بے یقینی اور روحانی خلا کا شکار ہے، ہمیں حضرت جسٹس پیر محمد کرم شاہ الازہری رحمہ اللہ جیسی شخصیات کی تعلیمات سے رہنمائی لینے کی ضرورت ہے۔ ان کی زندگی کا ہر پہلو ہمیں سبق دیتا ہے کہ اگر نیت خالص ہو، راستہ سنت اور شریعت کا ہو، تو اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں کامیابی عطا فرماتا ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

عثمان ایوب
عثمان ایوبhttp://alert.com.pk
عثمان ایوب ایک تجربہ کار صحافی، اینکر اور لیکچرر ہیں جن کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔ وہ مختلف قومی و بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ منسلک رہ چکے ہیں جن میں تہذیب ٹی وی، الرٹ، زاجل نیوز (دبئی) اور دی پاکستان گزٹ شامل ہیں۔ عثمان ایوب نہ صرف رپورٹر، اینکر اور نیوز ایڈیٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں بلکہ انھیں مذہبی پروگرامز کی میزبانی، بلاگز اور آرٹیکلز لکھنے میں بھی مہارت حاصل ہے۔ عثمان اس وقت یونیورسٹی آف لاہور کے اکیڈمی آف لینگوئجز اینڈ پروفیشنل ڈیولپمنٹ میں بطور لیکچرر عربی زبان کی تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ان کی تعلیمی قابلیت میں اسلامک میڈیا اور دعوت میں بیچلرز، اور عربی زبان میں ڈپلومہ شامل ہے۔ صحافت کے ساتھ ساتھ عثمان ایوب نے سماجی اور رفاہی اداروں میں بطور میڈیا آرگنائزر اور والنٹیئر بھی اپنی خدمات سرانجام دی ہیں۔ ان کی مہارتوں میں رپورٹنگ، تحقیق، مواد نویسی، ویڈیو ایڈیٹنگ، ٹیم مینجمنٹ، اور کمیونیکیشن اسکلز شامل ہیں۔
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں