حضرت مولانا حافظ محمد ریاست صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی علم و عمل، خدمتِ دین اور تربیتِ نسلِ نو کے لیے وقف تھی۔ آپ کا شمار ان علما میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی تمام تر زندگی درس و تدریس اور دینی رہنمائی میں گزار دی۔ آپ کی شخصیت علم و تقویٰ، حسنِ اخلاق اور اخلاص کا پیکر تھی۔
ولادت اور خاندانی پس منظر
حضرت مولانا حافظ محمد ریاست صاحب رحمۃ اللہ علیہ 21 اپریل 1946ء کو ضلع گجرات کی تحصیل کھاریاں کے گاؤں ٹو پہ عثمان میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام لال خان رحمہ اللہ اور دادا کا نام اللہ داد رحمہ اللہ تھا۔ آپ کا خاندانی ماحول دینی روایات کا امین اور اسلامی اقدار کا محافظ تھا، جس کا اثر آپ کی زندگی پر نمایاں رہا۔
ابتدائی تعلیم اور حفظِ قرآن
آپ نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ سکول سیکریالی سے حاصل کی اور قرآن پاک کا حفظ اپنے گاؤں میں حافظ لال دین مرحوم سے مکمل کیا۔ قرآن کریم سے آپ کی محبت کا یہ عالم تھا کہ کم عمری میں ہی مکمل حفظ کر لیا اور پھر دینی تعلیم کے میدان میں آگے بڑھتے رہے۔
دینی تعلیم
دینی علوم کے حصول کے لیے آپ 20 مارچ 1963ء کو جامعہ عربیہ، گوجرانوالہ میں داخل ہوئے۔ یہاں آپ نے فاضل عربی تک تعلیم حاصل کی اور 1969ء میں امتیازی نمبروں کے ساتھ فاضل عربی کا امتحان پاس کیا۔
دورہ حدیث
آپ نے گوجرانوالہ کی معروف دینی درسگاہ، جامعہ صدیقہ، میں حضرت شیخ الحدیث قاضی شمس الدین رحمۃ اللہ علیہ سے دورہ حدیث کیا۔
دورہ تفسیر
1969ء سے 1970ء کے دوران آپ نے شیخ الحدیث حضرت مولانا معین الدین خٹک رحمۃ اللہ علیہ سے تفسیر کی تکمیل کی۔
اساتذہ کرام
آپ کے علمی و روحانی تربیت میں کئی جید علما اور مشائخ کا اہم کردار رہا:
- حضرت مولانا محمد چراغ رحمہ اللہ
- حضرت مولانا مفتی حافظ نذیر احمد رحمہ اللہ
- حضرت مولانا حافظ محمد انور قاسمی رحمہ اللہ
- حضرت مولانا حافظ محمد صالح رحمہ اللہ
- حضرت شیخ الحدیث قاضی شمس الدین رحمہ اللہ
- حضرت مولانا سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ
- حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی رحمہ اللہ
تدریسی خدمات
آپ نے 14 فروری 1971ء کو جامعہ عربیہ میں تدریس کا آغاز کیا اور اپنی تمام زندگی اسی ادارے کے ساتھ وابستہ رہے۔ آپ کی تدریسی زندگی تقریباً نصف صدی پر محیط ہے، جس میں آپ نے قرآن و حدیث، فقہ اور دینی علوم کی تعلیم دی۔ آپ کے شاگرد آج دنیا بھر میں دینی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
تلامذہ
حضرت مولانا حافظ محمد ریاست صاحب کے شاگردوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے، جو اندرون و بیرونِ ملک دین کی اشاعت، مساجد کی امامت، خطابت اور دینی اداروں کی قیادت میں مصروف ہیں۔ یہ سب آپ کے لیے صدقہ جاریہ ہیں۔
خاندانی زندگی
اللہ تعالیٰ نے آپ کو دو بیٹوں اور دو بیٹیوں سے نوازا:
- مولانا قاری عطاء الرحمن عابد: جامعہ طیبہ، سیالکوٹ روڈ، گوجرانوالہ کے مہتمم
- مولانا ڈاکٹر قاری محمد ضیاء الرحمن: امام و خطیب شاہ فیصل مسجد، اسلام آباد
خدماتِ دینیہ
حضرت مولانا حافظ محمد ریاست صاحب نے قرآن و حدیث کی تدریس، طلبہ کی تربیت اور اصلاحِ معاشرہ کے لیے نمایاں خدمات انجام دیں۔ آپ نے علمی و عملی میدان میں کئی نسلوں کی رہنمائی کی اور دینی اداروں کے قیام و استحکام میں اہم کردار ادا کیا۔
وصال
آپ 29 نومبر 2020ء بروز اتوار بوقتِ سحر اس دنیا سے رخصت ہوئے۔
نمازِ جنازہ
آپ کی نمازِ جنازہ فیصل مسجد، اسلام آباد کے شمالی میدان میں ادا کی گئی۔ علماء، مشائخ، طلبہ، مریدین اور عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ آپ کے صاحبزادے مولانا قاری عطاء الرحمن عابد نے نماز جنازہ پڑھائی۔ نماز جنازہ سے قبل رابطة المدارس الاسلامیہ کے سربراہ حضرت مولانا عبدالمالک، جامعہ عربیہ کے مہتمم مولانا حافظ عطاء الرحمن مدنی، اور دعوہ اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل شیخ الحدیث ڈاکٹر سہیل حسن، امیر جمعیت علماء اسلام راولپنڈی حضرت مولانا عبدالمجید ہزاروی، مولانا مفتی زین العابدین (مؤتمر عالم اسلامی) اور قاری محمد اخلاق مدنی نے آپ کی دینی خدمات کا تذکرہ کیا۔
مقام تدفین
نمازِ مغرب کے بعد آپ کی تدفین اسلام آباد کے ایچ-11 قبرستان میں عمل میں آئی، جہاں سینکڑوں سوگوار موجود تھے۔
اختتامیہ
حضرت مولانا حافظ محمد ریاست صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی زندگی قرآن و سنت کی تعلیمات کو عام کرنے، نسلِ نو کی تربیت اور اصلاحِ معاشرہ کے لیے وقف کی۔ آپ کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، اور آپ کا نام دین کی خدمت کرنے والوں میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
اللہ تعالیٰ آپ کی قبر کو نور سے بھر دے اور آپ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین۔