ہری پور(محمد آصف اعوان): خون سفید ہو گیا.زمین کے لالچ میں سگے بیٹے نے اپنے ہی 70 سالہ بزرگ والد اور اپنی سوتیلی ماں کو دوستوں کے ساتھ ملکر گہرے کنویں میں پھینک کر قتل کر دیا.ملزم بیٹے کی نشاندہی پر دونوں میاں بیوی کی لاشیں تین ماہ بعد ویران کنویں سے برآمد,سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیئے پولیس کے چھاپے جاری ہیں.واقعہ کے مطابق ایبٹ آباد کی تحصیل حویلیاں کے نواحی گائوں ملکاں کے رہائشی قربان علی شاہ نے 12 اگست کو تھانہ رجوعیہ میں رپورٹ کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے 70 سالہ والد امام شاہ اور اسکی سوتیلی والدہ جوہریہ کو نامعلوم افراد نے اغواء کر لیا ہے.جس پر پولیس نے مقدمے کا اندراج کرتے ہوئے تفتیش کا آغاز کیا اور گمشدگان کے حقیقی بیٹے قربان علی سے بھی بازیافت کی جس کے بیانات میں سراسر جھوٹ اور تضاد تھا.پولیس نے شک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے شامل تفتیش کیا تو ملزم نے بھیانک انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے اپنے دوستوں کے ہمراہ اپنے والد اور والدہ کو ویران کنویں میں پھینک دیا ہے.پولیس نے ملزم قربان علی کی نشاندہی پر ریسکیو ٹیموں کے ہمراہ جائے وقوعہ پہنچ کر دونوں میاں بیوی کی لاشیں کنویں سے برآمد کیں اور پوسٹمارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کر دیں. جبکہ ملزم کے خلاف دوہرے قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیئے چھاپہ زنی کا سلسلہ شروع کر دیا.جلد گرفتاریاں متوقع ہیں.
ہری پور: زمین کے لالچ میں بیٹے نے والدین کو کنویں میں پھینک کر قتل کر دیا، تین ماہ بعد لاشیں برآمد
متعلقہ خبریں