اتوار, دسمبر 22, 2024

اولوالالباب کی صفات اپنائیں، خطبہ جمعہ مسجد حرام، مکہ مکرمہ

مسجد الحرام میں فضیلة الشیخ ڈاکٹر اسامہ خیاط کا خطبہ: "اولوالالباب کی صفات اپنائیں، زندگی میں خوشگواریاں اور آخرت میں رب کی رضا حاصل کریں”

مکہ مکرمہ: مسجد الحرام کے امام و خطیب، فضیلة الشیخ ڈاکٹر اسامہ خیاط نے جمعہ کے خطبے میں فرمایا کہ اللہ کے مخلص بندے، یعنی اولوالالباب (عقل و بصیرت والے لوگ) ہمیشہ نجات اور خوش انجامی کی راہوں پر گامزن رہتے ہیں۔ انہوں نے قرآن کریم سے متعدد آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اولوالالباب کے اوصاف کو اپنانا دنیا و آخرت میں کامیابی کا سبب ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ان لوگوں کی اولین صفات میں وعدے کی پاسداری شامل ہے، جیسا کہ اللہ نے فرمایا ﴿إِنَّمَا يَتَذَكَّرُ أُولُو الْأَلْبَابِ الَّذِينَ يُوفُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَلَا يَنقُضُونَ الْمِيثَاقَ﴾۔ اولوالالباب وہ ہیں جو اللہ کے ساتھ کیے گئے عہد کو پورا کرتے ہیں اور اس کے احکام کی پاسداری کرتے ہیں، چاہے حالات کیسے بھی ہوں۔ وہ لوگوں کے ساتھ کیے گئے معاملات اور وعدوں کو بھی نبھاتے ہیں اور دنیاوی فائدے کے لیے ان سے انحراف نہیں کرتے۔

شیخ اسامہ نے صلہ رحمی اور اقربا سے حسنِ سلوک کو اولوالالباب کی اہم خصوصیات میں شمار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے لیے اپنے فضل کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے حدیث قدسی کا حوالہ دیا جس میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "میں اللہ ہوں، میں نے رحم کو پیدا کیا اور اس کے نام کو اپنے نام سے مشتق کیا، جو صلہ رحمی کرے گا میں اس سے صلہ رکھوں گا اور جو قطع رحمی کرے گا میں اس سے تعلق توڑ دوں گا۔”

مزید برآں، شیخ اسامہ خیاط نے اولوالالباب کی صفات میں اللہ کا خوف اور قیامت کے دن کے حساب کی فکر کو بیان کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ جو شخص حساب کے دن سے خوفزدہ رہتا ہے اور اپنی زندگی کو سیدھی راہ پر قائم رکھتا ہے، وہ اللہ کا پسندیدہ ہے۔

شیخ اسامہ خیاط نے صبر کو مختلف پہلوؤں میں اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اولوالالباب اللہ کے راستے پر صبر کرتے ہیں، اس کی نافرمانی سے بچتے ہیں اور اللہ کی طرف سے آنے والی تکالیف کو رضا کے ساتھ قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نماز کو اس کے تمام تقاضوں کے ساتھ قائم کرنا اور اللہ کے دیے ہوئے رزق سے انفاق کرنا بھی ان لوگوں کی اعلیٰ صفات میں شامل ہے۔

شیخ اسامہ خیاط نے کہا کہ اولوالالباب کے دل میں نیکی کا جذبہ اور خیرخواہی ہوتی ہے۔ وہ دوسروں کی طرف سے کی گئی بُرائی کا جواب اچھائی سے دیتے ہیں، اور ان کے دل میں محبت اور اخلاص کی روشنی رہتی ہے۔ یہ لوگ بُرے کاموں کا مقابلہ حسن اخلاق اور صبر سے کرتے ہیں۔

خطبے کے اختتام پر شیخ اسامہ نے مسلمانوں کو نصیحت کی کہ وہ اولوالالباب کی صفات کو اپنی زندگی میں شامل کریں تاکہ ان کی زندگی خوشگوار ہو اور وہ اللہ کی رضا کے حقدار بن سکیں۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ سب کو نیک اعمال کرنے اور اپنے احکامات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، اور مسلمانوں کو دنیا و آخرت میں کامیابیاں عطا فرمائے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں