Home اسلام مغتاب کے لیے توبہ ضروری ہے، خطبہ جمعہ مسجد نبوی، مدینہ منورہ

مغتاب کے لیے توبہ ضروری ہے، خطبہ جمعہ مسجد نبوی، مدینہ منورہ

23

مسجد نبوی میں فضیلة الشیخ ڈاکٹر صلاح البدیر کا خطاب: "مغتاب کے لیے توبہ ضروری ہے کہ وہ غیبت سے باز آجائے، اپنے فعل پر نادم ہو، اور آئندہ نہ کرنے کا عزم کرے”

مدینہ منورہ: مسجد نبوی کے امام و خطیب، فضیلة الشیخ ڈاکٹر صلاح البدیر نے خطبہ جمعہ کے دوران غیبت کی مذمت کرتے ہوئے اس سے بچنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے ہمیں غیبت، چغلی اور بہتان سے روکا ہے اور ہمیں چاہیے کہ اپنے رویے میں تقویٰ اور پرہیزگاری اختیار کریں۔

شیخ البدیر نے کہا کہ عقل و ایمان کی علامت اور پاکیزگی نفس کا تقاضا ہے کہ انسان اپنی زبان کو قابو میں رکھے اور غیبت جیسے گناہوں سے اجتناب کرے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ اہلِ تقویٰ کی نشانی یہ ہے کہ نہ خود غیبت کرتے ہیں اور نہ کسی کو اپنی موجودگی میں غیبت کرنے دیتے ہیں کیونکہ غیبت سے دلوں میں کدورتیں پیدا ہوتی ہیں اور بھائی چارے کو نقصان پہنچتا ہے۔

قرآن پاک کی آیت "وَلَا يَغْتَب بَعْضُكُم بَعْضًا” کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیبت کرنا ایسا ہے جیسے اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانا۔ انہوں نے واضح کیا کہ غیبت میں کسی کے جسمانی یا اخلاقی نقص، دین، مال یا کسی بھی ایسی بات کا ذکر آتا ہے جو اس کو ناگوار گزرے۔

دوسری خطبہ میں انہوں نے فرمایا کہ جو شخص کسی کی غیبت سنتا ہے اسے چاہیے کہ وہ اسے روکے اور اگر نصیحت پر بھی وہ باز نہ آئے تو مجلس سے اٹھ کر چلا جائے۔

آخر میں شیخ البدیر نے کہا کہ جس شخص نے کسی کی غیبت کی ہو، اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اللہ سے توبہ کرے، غیبت سے مکمل طور پر باز آجائے، اپنے فعل پر نادم ہو اور آئندہ غیبت نہ کرنے کا عزم کرے۔ اس میں اس بات کی شرط نہیں کہ وہ شخص جس کی غیبت کی گئی ہے، اسے اطلاع دی جائے۔