Home پاکستان پنجاب اسمبلی: انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے خصوصی کمیٹی کے...

پنجاب اسمبلی: انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے خصوصی کمیٹی کے قیام کی قرارداد منظور

36

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر): پنجاب اسمبلی میں خواتین اور بچوں کی انسانی اسمگلنگ اور سوداگری کے سدباب کے لئے خصوصی کمیٹی کے قیام کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ یہ قرارداد پنجاب اسمبلی کی اراکین عظمیٰ کاردار، اسما ناز، راحیلہ خادم اور شازیہ عابد کی جانب سے پیش کی گئی، جسے حکومت اور اپوزیشن دونوں کی حمایت حاصل رہی۔

قرارداد میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ پنجاب میں خواتین اور بچوں کی بیرون ملک اسمگلنگ اور اندرون ملک ہیومن ٹریفکنگ کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان متاثرہ افراد کو گداگری، جسم فروشی، جبری مشقت، انسانی اعضا کی فروخت اور منشیات کی سپلائی میں استعمال کیا جاتا ہے۔ وفاقی حکومت کو ہر سال اس مسئلے پر اپنی کارکردگی رپورٹ بین الاقوامی اداروں کو پیش کرنی ہوتی ہے، جس میں صوبوں کی ذمہ داری بھی شامل ہوتی ہے کہ وہ اس مسئلے پر فعال کردار ادا کریں۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں اسمبلی اراکین کے علاوہ مختلف محکموں کے افسران اور ماہرین شامل ہوں۔ اس کمیٹی کا مقصد متعلقہ اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لینا اور خواتین و بچوں کو اس مافیا سے محفوظ بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات تجویز کرنا ہوگا۔

پنجاب اسمبلی کے اسپیکر، ملک احمد خان نے قرارداد منظور کرتے ہوئے کمیٹی تشکیل دینے کی رولنگ جاری کر دی۔

سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (SSDO) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، سید کوثر عباس نے قرارداد کی حمایت پر اسپیکر ملک احمد خان کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کا مسئلہ نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ پاکستان کی عالمی سطح پر ساکھ کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔ ان کے مطابق، یہ مافیا نہ صرف معصوم افراد کی زندگیوں کو تباہ کر رہا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے وقار کو بھی متاثر کر رہا ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے مؤثر حکمت عملی تیار کرنے اور فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔