لوگوں میں ایک بات مشہور ہوگئی ھے کہ:
* الٹے ہاتھ سے پانی پینا ایسا ھے جیسے شیطان کے پیشاب کو پینا
* الٹے ہاتھ سے کھانے پینے سے وہ چیز حرام ہو جاتی ھے
* الٹے ہاتھ سے پانی پینے سے شیطان جسم میں داخل ہو جاتا ھے
یہ ایک غلط سوچ ھے
اَصل:-
دینِ اسلام میں ہمیں سیدھے ہاتھ سے کھانے پینے کا درس دیا ھے اور یہی سنت ﷺ بھی ھے۔ الٹے ہاتھ سے کھانا، پینا خلافِ سنت ﷺ ھے۔
▪ جیسا کہ متعدد احادیث ﷺ کا مفہوم ھے کہ:-
•• ایک مسلمان کو سیدھے ہاتھ سے کھانا چاہیے، الٹے ہاتھ سے شیطان کھاتا/پیتا ھے
•• جو شخص الٹے ہاتھ سے کھاتا ھے شیطان اس کے ساتھ کھاتا ھے
•• الٹے ہاتھ سے کھانا شیطان کا عمل ھے
مگر اس سے بھی یہ درج بالا سوچ پیدا نہیں ہو سکتی کہ الٹے ہاتھ سے پینا شیطان کے پیشاب پینے کے مترادف ھے۔ مگر اللّٰه ﷻ جانیں لوگ کیسی کیسی من گھڑت باتیں بنا لیتے ہیں اور مزید ستم یہ کہ اسے دین کا حصّہ سمجھ بیٹھتے ہیں۔
حاصلِ کلام:-
الٹے ہاتھ سے کھانے یا پینے سے مسلمانوں کو منع فرمایا گیا ھے مگر اگر کسی مجںوری کے تحت الٹے ہاتھ سے کھا یا پی لیا جائے گا تو حرج نہیں اور اس سے درج بالا سوچ کا عقیدہ رکھنا بالکل فضول ھے بلکہ اگر بغیر مجبوری کے بھی الٹے ہاتھ سے کھا لیں تو تب بھی ایسے لغو عقائد کا رکھنا بالکل غلط ھے، ہاں البتہ بغیر کسی مجبوری کے الٹے ہاتھ سے کھانا پینا مکروہ ھے اور خلافِ حدیث ﷺ کے ہونے کی وجہ سے باعثِ گناہ بھی ھے۔