26 ویں آئینی ترمیم کے نفاذ کے بعد نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس ختم ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم 5 میں ہوا جس میں 9 ارکان نے شرکت کی جبکہ سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا تاہم ان کے 3 ارکان علی ظفر، بیرسٹر گوہر اور حامد رضا کی نشستیں لگائی گئیں،اجلاس میں راجہ پرویزاشرف، فاروق ایچ نائیک،سید نوید قمر،کامران مرتضیٰ، رعناانصار، احسن اقبال، شائشتہ پرویز ملک، اعظم نذیر تارڑ اور خواجہ آصف موجود شریک ہوئے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 175 کے تحت8 اراکین نے فیصلہ دینا ہے یعنی 2 تہائی اکثریت نے فیصلہ کرنا ہے اگر کوئی 2 لوگ یا 3 لوگ کہیں کہ ہم نے شرکت نہیں کرنی تو کام تو نہیں رکے گا کیونکہ آپ نے چیف جسٹس کے نام کا تعین کرنا ہے ، لیکن ہم نے پھر بھی سمجھا کہ جمہوریت کا حسن ہے کہ سب کو ساتھ لیکر چلنا ہے اس لیے ہم نے ساتھی احباب سے درخواست کی ہے کہ وہ اپوزیشن چیمبر میں جائیں اور سنی اتحاد کونسل کیساتھ بات کریں اور انہیں منائیں کہ وہ اجلاس میں شرکت کریں اس لیے ہم ساڑھے 8 بجے دوسرا سیشن رکھیں گے ۔