لندن: برطانیہ میں مسجد جلانے کی دھمکی آمیز پوسٹ پر 43 سالہ شخص کو مذہبی منافرت پھیلانے کی دفعات کے تحت 2 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق جیرائنٹ بوائس نے یہ پوسٹ 3 کم عمر لڑکیوں کے قتل کا الزام مسلمانوں پر عائد کرنے کے جھوٹے پروپیگنڈے کے دوران کی تھی حالانکہ لڑکیوں کا قاتل ایک غیرمسلم نکلا تھا۔
اس پروپیگنڈے کے نتیجے میں برطانیہ میں مسلمانوں پر حملے بڑھے تھے اور سوشل میڈیا پر ایک طوفان بدتمیزی مچایا گیا تھا۔ جس میں مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیا جا رہا تھا۔
اس پروپیگنڈے اور دھمکی آمیز رویے سے لندن کے مسلم میئر صادق خان بھی محفوظ نہیں رہے تھے جنھوں نے اس تشویش کا اظہار کیا تھا کہ مجھے اپنی بیٹیوں کے تحفظ کی فکر ہوگئی ہے۔
مذکورہ شخص نے بھی اس پروپیگنڈے میں آکر سوشل میڈیا پر مساجد کو نمازیوں سمیت جلانےکی پوسٹ کی تھی اور لوگوں کو اس پر اکسایا بھی تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل برطانوی عدالت مسجد سے متعلق نفرت آمیز سوشل میڈیا پوسٹ پر 53 سالہ خاتون جولی سیوینی کو 15 مہینے قید کی سزا سنا چکی ہے۔