پاکستان سے فاصلہ تقریباً 4 ہزار میل(تقریباً ساڑھے 6 ہزار کلومیٹر )جانب مغرب ہے۔
پڑوسی ممالک میں فرانس، پرتگال ، اور مراکش شامل ہیں۔
پاکستان سے اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ کا وقت 3 گھنٹے پیچھے ہے۔
اسپین کا کل رقبہ 195,124 مربع میل/505,370 مربع کلومیٹر ہے(تقریباً بلوچستان اور سندھ کا رقبہ ملا دیں تو اس کے برابر )۔
پائرنیز(Pyrenees )کا متوسط پہاڑی سلسلہ اسپین کو فرانس سے الگ کرتا ہے۔ پورا ملک سطح مرتفع (Plateau)ہے۔
بیلیَرک جو کہ بحیرہ روم کا حصہ ہے اس کے 5 جزیرے اسپین کا حصہ ہیں۔8 کنیری(Canary)جزیرے اور بہت سے چھوٹے جزیرے مراکشی ساحل کے بالمقابل بحراوقیانوس میں اور دو بستیاں سطہ اور ملیالہ نام کی مراکش کے شمالی ساحل پر اسپین کا حصہ ہیں۔
اسپین کی 2022 کے اعداد و شمار کے مطابق آبادی قریبًا پونے 48 ملین/پونے 5 کروڑ ( سندھ سے کم ) ہے۔
دارالحکومت میڈرڈ Madrid کی آبادی تقریباً پونے 68 لاکھ ہے۔
صوبہ بارسیلونہ Barcelona کی آبادی تقریباً پونے 58 لاکھ ہے۔
اسپین میں ہسپانوی کاتالانی،گالیسیہ اور باسک زبانیں بولی جاتی ہیں۔عربی زبان جہاں مسلمان آبادی ہو وہاں بولی جاتی ہے۔
اسپین میں سب سے زیادہ کیتھولک عیسائی(64%) آباد ہیں پھر لا مذہب(20%) اور پھر باقی مذاہب کے لوگ۔
کرنسی یورو ہے۔
حالیہ روس یوکرین جنگ کے نتیجے میں اسپین نے بڑے پیمانے پر معیشت کی خاطر اقدامات کیے صورتحال ہے کہ معیشت تو کافی سنبھل گئی مگر عوام کا قرض جو پہلے بھی بہت تھا حالیہ روس یوکرین جنگ کے بعد اور بڑھ گیا ہے۔
جی ڈی پی 2023 میں ایک کروڑ پونے انسٹھ لاکھ ڈالر رہا ہے۔
جی ڈی پی پر کیپیٹا 32,677 ڈالر رہا ہے۔
موسم گرما میں خوشگوار خشک ، سرما میں سرد و خنک اور بارشی رہتا ہے۔
حضرت عمر کے وقت پہلی چھوٹی سی مہم پہنچ گئی تھی۔ حضرت عثمان کے وقت پہلا باقاعدہ اقدام ہوا اور موسیٰ بن نصیر اور طارق بن زیاد کے ہاتھوں اسپین فتح ہوا۔
اسپین بالکل سطح مرتفع پوٹھوہار ہے، سردی اور بارش قدرے زیادہ ہے۔ اندلس لا محالہ مسلمان کو اپنا شاندار ماضی یاد دلاتا ہے۔