پیر, اکتوبر 7, 2024

اسٹیوٹا اور آواری ہوٹلز کے مابین مفاہمت نامے پر دستخط

اسٹیوٹا کے طلباء کو آواری ہوٹلز میں ہوٹل مینیجمنٹ کی عملی تربیت ملے گی: ایم ڈی اسٹیوٹا منور علی مٹھانی

کراچی: سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (اسٹیوٹا) نے آواری ہوٹلز کے ساتھ اپنے طلباء کو پریکٹیکل کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت نامہ پر دستخط کیے ہیں۔جہاں انہیں ہاسپیٹلٹی اور ہوٹل مینجمنٹ کی عملی تربیت دی جائے گی۔ معاہدے پر دستخط کی تقریب اسٹیوٹا ہیڈ کوارٹر کراچی میں منعقد کی گئی۔

اسٹیوٹا کے منیجنگ ڈائریکٹر منور علی مٹھانی اور آواری اور بیچ لگژری ہوٹلز انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر مسٹر دنشا بی آواری نے ایم او یو پر دستخط کیے ۔ مسٹر بیرام آواری اور اسٹیوٹا کی ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر سیدہ لبنیٰ رضوی نے ایم او یو پر دستخط کو وٹنیس کیا۔ اس موقع پر اسٹیوٹا کے متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔

ایم او یو کی شرائط و ضوابط کے مطابق، دونوں فریقین ہاسپیٹلٹی اور ہوٹل مینجمنٹ سیکٹر میں ٹیکنیکل اور ووکیشنل کورسز کا انتخاب کریں گے جو دونوں فریقین کی باہمی رضامندی سے کرائے جائیں گے۔آواری ہوٹلز منتخب کورسز میں داخلہ لینے والے طلباء کو عملی تربیت فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔ اسٹیوٹا منتخب کردہ کورسز میں داخلہ لینے والے طلباء کو کلاس روم تھیوری پڑھائے گا۔ تاہم، آواری ہوٹلز ہاسپیٹلٹی اور ہوٹل مینجمنٹ کے شعبے میں نصاب کی تشکیل اور نظر ثانی کے لیے مدد فراہم کرے گا۔

ایم ڈی منور علی مٹھانی نے بتایا کہ آواری ہوٹل اسٹیوٹا کے طلباء/گریجویٹس کو طویل مدتی اور قلیل مدتی انٹرنشپ کی فراہمی کے لیے بھی مدد فراہم کرے گا۔ جس کے لیے انٹرن شپ کی مدت کا فیصلہ دونوں فریق باہمی رضامندی سے کریں گے۔
انہوں نے مزیدبتایا کہ آواری ہوٹلز دونوں فریقوں کی طرف سے باہمی رضامندی سے منتخب کیے گئے سرکاری محکموں کے نچلے درجے کے عملے کو ہاسپیٹلٹی کے شعبے میں کیپیسٹی بلڈنگ کے لیے بھی تعاون فراہم کرے گا۔

دونوں فریقین نے صوبے کے نوجوانوں کوجاب مارکیٹ میں مطلوبہ انتہائی ضروری مہارتوں کے ساتھ بااختیار بنانے کے اس اہم سنگ میل کو حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کیا،اور نوجوانوں کی اسکل ڈولپمنٹ اسٹیوٹا کا بنیادی مقصد بھی ہے۔

عظمت خان
عظمت خانhttps://www.azmatnama.com/
عظمت خان ، کراچی بیسڈ صحافی ہیں ، 2 کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ کراچی یونیورسٹی میں ابلاغ عامہ میں ایم فل کے طالب علم ہیں ۔ گزشتہ 12 برس سے رپورٹنگ کر رہے ہیں ۔ ان کی رپورٹنگ فیلڈ میں تعلیم و صحت ، لیبر ، انسانی حقوق ، اسلامی جماعتوں سمیت RTI سے معلومات تک رسائی جیسی اہم ذمہ داریاں شامل ہیں ۔ 10 برس تک روزنامہ امت میں رپورٹنگ کرنے کے بعد اب ڈیجیٹیل سے جرنلزم کر رہے ہیں
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں