پیر, اکتوبر 7, 2024

بحرین – Bahrain (خلیج، مشرق وسطیٰ)

کراچی/اسلام آباد سے فاصلہ 1419 میل مغرب کی طرف موجود ہے۔

پاکستان سے ہوائی سفر کے ذریعے آمد و رفت ہو سکتی ہے۔

بحرین کا وقت پاکستان سے دو گھنٹے پیچھے ہے۔

پڑوسی ممالک میں سعودی عرب اور قطر ہیں۔
سعودی عرب کا مشرقی حصہ 25 کلو میٹر لمبے شاہ فہد کازوے پُل (King Fahad Causeway bridge) کے ذریعے بحرین کے دارالحکومت مغربی منامۃ سے ملتا ہے۔جبکہ،قطر اور بحرین کے درمیان قطر۔بحرین دوستی پُل(Qatar-Bahrain friendship causeway) ابھی زیرِ تعمیر ہے۔واحد راستہ سمندری یا ہوائی ہی ہے۔

بریٹانیکا (Britannica )کے مطابق قطر کا رقبہ 304 مربع میل یا 787 مربع کلو میٹر ہے ( اسلام آباد سے چھوٹا )۔

آبادی تقریباً سولہ(16) لاکھ ہے جو دنیا کی 0.02 فیصد آبادی بنتی ہے،جن میں سے 2023 کے statistics کے مطابق 46.1 فیصد مقامی اور 53.9 فیصد غیر ملکی ہیں۔
2020ء کے World Religion Database کے سٹیٹس کے مطابق 82 فیصد آبادی مسلمان،12فیصد عیسائی اور 6 فیصد ہندو ہے۔

اسی وجہ سے عام طور پر بولی جانے والی اور سرکاری زبان (official language) عربی کے علاوہ انگریزی بھی بہت مستعمل ہے۔

بحرین میں گرمیاں گرم مرطوب(humid) اور موسمِ سرما معتدل ہوتا ہے ۔

ایک بحرینی دینار آجکل 738.05 پاکستانی روپے کے اور 2.66 امریکی ڈالر کے برابر ہے۔

تیل،گیس،بین الاقوامی بینکنگ(International banking) اور سیاحت پر معیشت کا دارومدار ہے۔

جی ڈی پی 46.790 بلین ڈالر ہے،
پر کیپیٹا(per Capita) 28.88 ہزار ڈالر جبکہ جی ڈی پی گروتھ ریٹ سالانہ 3.6 فیصد ہے۔

بحرین کی ثقافت میں اکثریت کے مذہب اسلام کا رنگ بہت نمایاں ہے جو انفرادی،سیاسی وسماجی،معاشی و قانونی زندگی پر اپنا اثر رکھتا ہے۔

عام لوگ زندہ اخلاق کے ہیں ۔

آخری نبی حضرت محمد ﷺ کی مبارک زندگی ہی میں اسلام بحرین پہنچ گیا تھا۔ آپ ﷺ نے حضرت علاء ابن حضرمی کو منذر ابن ساویٰ التمیمی(جو کہ تاریخی ساسانی سلطنت کے بادشاہ تھے جو ساحل بصرہ سے جنوبی قطر تک پھیلی ہوئی تھی) کی طرف سفیر بنا کر بھیجا۔منذر ابن ساویٰ التمیمی نے آپ کے دعوت کو قبول کیا اور اسلام لے آئے۔انہی کے ساتھ تمام خطۂ بحرین کے عربوں نے بھی اسلام قبول کر لیا ۔

سن 1783ء سے 1971ء تک برطانیہ کے زیرِ نگیں رہا اگرچہ اس سے پہلے بھی سولہویں صدی کے اوائل سے پرتگالیوں اور فارسیوں کے زیرِ حکمرانی تھا۔مگر 1971ء میں آزادی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔

خلیج کونسل کا رکن ملک ہے۔

امریکی ففتھ فلیٹ 25 لاکھ مربع میل جو خلیج فارس،بحر احمر،بحیرۂ عرب اور بحرِ ہند کے کچھ حصہ کی زمہ دار ہے جس کا کمانڈر اور ہیڈ کوارٹر میں یو۔ایس نیول فورسز سینٹرل کمانڈ (US Naval forces central command) سے اشتراک ہوتا ہے بحرین میں موجود ہے۔
جبکہ برطانوی میری ٹائم کمپوننٹ کمانڈ(Maritime component command)شاہی نیوی کمانڈ(Royal navy command) ہے جو ایچ ایم ایس جفیر بحرین میں موجود ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں