سرینگر(اے پی پی): بھارت نے اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے جموں وکشمیر کی زمینی صورتحال کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنے کیلئے غیر ملکی سفارت کاروں کو علاقے میں جاری نام نہاد اسمبلی انتخابات کا مشاہدہ کرنے کی دعوت دی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ نے امریکہ، فرانس اور جرمنی سمیت کئی ملکوں کے تقریباً 20 سفارت کاروں کو مقبوضہ جموں وکشمیر کے دو روزہ دور ے( 25-26 ستمبر)کی دعوت دی ہے۔کشمیر کی صورتحال پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سفارتکاروں کو مقبوضہ علاقے کے دورے کی دعوت دراصل علاقے کی صورتحال کے بارے میں عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بھارت عالمی قوانین اور اصول و ضوابط کی جموں وکشمیر میں دھجیاں اڑا رہا ہے ، جموں وکشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ علاقے میں کسی بھی قسم کے انتخابات رائے شماری کا ہرگز متبادل نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں بھارتی فورسز اہلکاروں کی موجودگی میں ہونے والے ان انتخابات کی کوئی وقعت نہیں ہے ، یہ انتخابات سے زیادہ ایک فوجی مشن ہے۔تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بھارت نے حریت رہنمائوں ،کارکنوں، وکلا ، علما ،طلبا، انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیر ی کالے قوانین کے تحت جیلوں میں بند کر رکھے ہیں ، بھارتی جبر کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو فوری طور پر گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان حالات میں مقبوضہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کا بھارتی حکومت کا دعویٰ سوائے فریب اور جھوٹ کے کچھ نہیں ۔