کراچی : پولیس کی سرپرستی میں دہلی کالونی میں آئس ، گٹکے کا ڈیلر اور جسم فروشی کا بیٹر صدیق کوبرا دوبارہ سرگرم ہو گیا ہے۔
میڈیا پر مسلسل خبریں آنے پر کچھ روز قبل فریئر پولیس نے نوجوان نسل کو تباہ کرنے والے نشے آئس کی بھاری مقدار اور ماوا کے ہمراہ صدیق عرف کوبرا کو گرفتار کیا لیکن بڑے مقدمے کے اندراج کے بجائے صرف ماوے کی معمولی ایف آئی آر کا اندراج کر ڈالا ہے ۔
فریئر پولیس نے اپنے لاڈلے بیٹر کو بچانے کے لئے بھاری مقدار میں برآمد آئس کو سائیڈ پر کر دیا اور ایف آئی آر میں صرف گٹکا ماوا کی برآمدگی ڈال کر ہلکی ایف آئی آر درج کر ڈالی جس پر صدیق کوبرا کو جیل بھیج دیا گیا لیکن وہ ایک دن بعد ہی ضمانت پر جیل سے واپس آگیا۔
جیل واپسی کے بعد پولیس کی سرپرستی میں صدیق کوبرا نے دوبارہ سے دہلی کالونی کے مختلف مقامات پر گٹکا ماوا اور آئس بیچنا شروع کردی ہے جبکہ جسم فروشی کا دھندا دوبارہ سے اپنے عروج پر آگیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹھیلے پتھاروں اور کباڑیوں سے بیٹ لینا اور جرم کی سر پرستی کرنا روزانہ کا معمول بن گیا ہے۔
فریئر پولیس اسٹیشن کے افسران دہلی کالونی سے ملنے والی بیٹ اور اپنے لاڈلے بیٹر صدیق عرف کوبرا کی ضمانت پر خوش نظر آرہے ہیں جسم فروشی اور منشیات کے ڈیلر کو اتنی آزادی دینا اور علاقے میں منشیات اور جسم فروشی کے اڈے چلانا پولیس پر ایک سوالیہ نشان ہے۔
دہلی کالونی کی عوام نے آئی جی سندھ، وزیر داخلہ اور ایس ایس پی ساؤتھ سے مطالبہ کیا کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے اور ان دھندوں کو بند کیا جائے تاکہ نوجوان نسل ان سے تباہ ہونے سے بچ سکے۔