کراچی : واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی جانب سے انچارج اینٹی تھیفٹ سیل ظہیر شیخ کو عہدے سے ہٹا کر محمد دلاور کو انچارج اینٹی تھیفٹ سیل تعینات کر دیا گیا ۔ محمد دلاور اس سے قبل بھی انچارج اینٹی تھیفٹ سیل رہ چکے ہیں ۔ جنہوں نے پانی چور مافیا کیخلاف 250 سے زائد مقدمات درج کرائے تھے اور بڑے پیمانے پر آپریشن کیا تھا ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی جانب سے انچارج تھیفٹ سیل ایگزیکٹیو انحنیئر الیکٹریکل اینڈ مکینکل (ای اینڈ ایم) ظہیر شیخ کو ہٹا کر ان کی جگہ ایگزیکٹیو انجنیئر (سول) محمد دلاور کو تعینات کر دیا گیا ہے ۔
ظہیر شیخ کی تعیناتی کے بعد سے شہر میں متعدد مقامات پر غیر قانونی ہائیڈرنٹس کھل گئے تھے اور اپنی پوسٹنگ کے دوران ظہیر شیخ نے صرف 8 سے 9 آپریشن کیئے ہیں جن میں ایک جگہ ہیوی جنریٹر اٹھا کر لایا اور مبینہ رشوت کے بعد واپس کر دیا گیا جب کہ متعدد مقامات سے لائے گئے سامان کی کارساز ورکشاپ پر انٹری بھی نہیں کرائی ۔
جس کی وجہ سے مذکورہ آپریشن مشکوک ہو کر رہ گئے تھے ۔ جس کی وجہ سے ان کو عہدے سے ہٹایا گیا ہے اور اب ان کو ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ میں رپورٹ کرا دیا گیا ہے اور اس سے قبل واٹر مافیا کیخلاف کارروائیاں کرنے والے محمد دلاور کو انچارج اینٹی تھیفٹ سیل بنا دیا گیا ہے ۔
جس کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر واٹر مافیا شدید پریشان ہو گیا ہے ۔ محمد دلاور نے شہر میں 16 ستمیر سے لیکر پوسٹنگ تک رینجرز کے ساتھ ملکر ڈھائی سو سے زائد آپریشن کیئے اور باقاعدہ مقدمات درج کرائے ہیں ۔ اس کے گریڈ 16 کے انسپکٹر محمد عامر خان کو بھی آپریشنل انچارج تعینات کیا گیا ہے ۔