کراچی : قادیانی کابینہ کراچی کے 9 ذمہ داران کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق مذکورہ وارنٹ 18 اپریل 2025 کو پریڈی تھانے کی حدود بچو بھائی اسٹریٹ صدر الیکٹرونکس مارکیٹ میں واقع قادیانی ارتداد خانے میں نمازِ جمعہ کا اجتماع منعقد کرنے پر اہلسنت ہیلپ ڈیسک کی جانب سے درج کرائے گئے ۔
مقدمہ میں جوڈیشل مجسٹریٹ III ڈسٹرکٹ ساوؐتھ کی عدالت سے جاری کیے گئے مذکورہ مقدمہ کے اندراج میں پولیس کے عدم تعاون پر عدالتی حکم پر 5 مئی 2025 کو درج کروایا گیا تھا اور پچھلے 7 ماہ سے پولیس کی جانب سے چالان پیش کرنے پر ٹال مٹول کیا جاتا رہا ہے ۔
تاہم وکلاء کی کوششوں اور عدالتی حکم کے باعث پولیس نے مجبوراٙ چالان پیش کیا لیکن نامزد ملزمان کا ذکر کرنے کے بجائے قادیانی ملزمان کی سہولت کاری کرتے ہوئے چالان A کلاس کر دیا ۔ جس پر اہلسنت ہیلپ ڈیسک کے وکلاء نے فاضل جج کے سامنے دلائل و شواہد پیش کرتے ہوئے کہا کہ جائے وقوعہ سے پولیس نے 35 سے 40 افراد کو حراست میں لینے کے باوجود بنا قانونی کاروائی کے رہا کر دیا گیا تھا ۔

مذکورہ نامزد ملزمان طویل عرصے سے آئین و قانون کی خلاف ورزی میں ملوث ہیں اور کراچی میں قادیانیوں کی تمام ارتدادی سرگرمیوں و فتنوں کے سرغنہ ہیں جس پر جج نے AHD وکلاء کے دلائل و شواہد کو درست تسلیم کرتے ہوئے A کلاس چالان کو رد کرتے ہوئے نامزد ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ۔
ان ملزمان میں منیر احمد (صدر) ، سلیمان احمد عابد (نائب صدر) ، منصور احمد (جنرل سیکریٹری) ، منور احمد (فنانس سیکریٹری)، سہیل احمد (آڈیٹر) ، محمود احمد (ممبر)، مرزا طیب احمد (ممبر) ، عبدالرحمن ناصر قریشی (ممبر)، اسلم احمد پرویز (لیگل ایڈوائزر) سمیت دیگر 35 سے 40 نامعلوم ملزمان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ۔
اس موقع پر سربراہ اہلسنت ہیلپ ڈیسک علامہ سید زمان علی جعفری اخترالقادری نے اراکین و وکلاء اہلسنت ہیلپ ڈیسک کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ إنشاءاللّٰه اب یہ فتنہ زمیں بوس ہو گا اور اس پوری کابینہ کو سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہو گا۔



