نجی شعبہ کے ریٹائرڈ، معذور ملازمین اور ان کی وفات کی صورت میں ان کے لواحقین کو تاحیات پنشن فراہم کرنے والے قومی ادارہ ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن (EOBI) زیر نگرانی وزارت بیرون ملک پاکستانی و ترقی انسانی وسائل حکومت پاکستان میں 18 ستمبر کو پچھلے چیئرمین فلائیٹ لیفٹیننٹ (ر) خاقان مرتضیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد تاحال کسی مستقل چیئرمین کی تقرری نہ ہونے کے باعث ادارہ کے عارضی منتظم ڈاکٹر جاوید احمد شیخ نے اپنی صوابدید کے مطابق ادارہ کے انتظامی ڈھانچہ میں تبدیلی کرتے ہوئے متعدد اعلیٰ افسران کے تبادلے و تقرریاں کی ہیں ۔ جس کے مطابق عمران محسن ڈائریکٹر کوآرڈینیشن چیئرمین سیکریٹریٹ کو ہٹاکر انہیں ری کنسیلیئشن ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی اور ان کی جگہ اپنے لاڈلے افسر ابریز مظفر شیخ ڈپٹی ڈائریکٹر لاء کو قائم مقام ڈائریکٹر کوآرڈینیشن تعینات کیا ہے ۔ آفس آرڈر کے مطابق ابریز مظفر شیخ کے پاس ڈپٹی ڈائریکٹر اپیل اور لیگل کا چارج حسب دستور رہے گا۔ ثناء ظہور ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس کو ری کنسلیئشن ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی سے ریجنل آفس رحیم یار خان تبادلہ کیا گیا ہے جبکہ اس خاتون افسر کا اصل مقام تعیناتی فنانس ڈپارٹمنٹ کراچی ہے ۔ لیکن یہ انتہائی بااثر خاتون افسر ہر بار کسی نا کسی طرح اپنا تبادلہ صوبہ پنجاب کرانے میں کامیاب ہو جاتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر جاوید احمد شیخ نے ان تبادلوں کی آڑ میں اپنے انتہائی منظور نظر افسر ابریز مظفر شیخ ڈپٹی ڈائریکٹر لاء کو اپنے ذاتی مفادات کے تحفظ کے لئے چیئرمین سیکریٹیریٹ میں ڈائریکٹر کوآرڈینیشن جیسے کلیدی عہدہ پر تعینات کیا ہے یہ عہدہ ای او بی آئی میں طاقت کا محور سمجھا جاتا ہے ۔ جبکہ اصل میں یہ ایک سیکریٹیریل سیٹ ہے جس پر ادارہ کے سینئر پرائیویٹ سیکریٹریز کا حق ہے اور اس وقت اس عہدہ کا اصل مستحق ادارہ کا ایک انتہائی تجربہ کار پرائیویٹ سیکریٹری توقیر علی ہے جسے گزشتہ 30 برسوں کے دوران ادارہ کے متعدد ڈائریکٹر جنرل آپریشنز کے ساتھ اسٹاف افسر کی حیثیت سے تسلی بخش خدمات انجام دینے کے باوجود ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 15، دسمبر 2014ء میں بلا کسی تجربہ اور انٹرویو اسسٹنٹ ڈائریکٹر لاء کے عہدہ پر بھرتی ہونے والا ابریز مظفر شیخ ماضی میں بھی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے جس کے نتیجہ میں اس وقت کے چیئرمین اظہر حمید نے سزا کے طور پر کھڑے کھڑے اس کا تبادلہ ہیڈ آفس کراچی سے لاہور کردیا تھا۔ لیکن وہ پھر بھی اپنی منفی سرگرمیوں باز نہ آیا اور اظہر حمید کے جاتے ہی اپنا تبادلہ واپس ہیڈ آفس کراچی کرانے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ ابریز مظفر شیخ خود کو ایک متنازعہ افسر طاہر صدیق کی قائم کردہ نام نہاد ای او بی آئی آفیسرز ایسوسی ایشن کا نائب صدر ظاہر کرکے انتظامیہ پر اثر انداز ہوتا ہے ۔ وہ ماضی میں اپنے زبردست سیاسی اثر و رسوخ کے ذریعہ جونیئر افسر ہونے کے باوجود بلا ضرورت اپنے لئے ڈائریکٹر لاء II کا اضافی عہدہ تخلیق کرانے کے علاوہ اپنے پس پردہ مقاصد کے تحت ایچ آر ڈپارٹمنٹ میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے اضافی چارج سے بھی لطف اندوز ہوتا رہا ہے ۔ جسے ادارہ کے پچھلے چیئرمین فلائیٹ لیفٹیننٹ (ر) خاقان مرتضیٰ نے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فوری طور واپس لے لیا تھا اور اسے اس کے اصل عہدہ تک محدود کردیا تھا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ کے ایک بااثر سیاسی گھرانے سے تعلق رکھنے والا اور ایک سابق وفاقی سیکریٹری کا داماد ہونے کے دعویدار ابریز مظفر شیخ نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنے ہم زلف علی اسد اللہ بلو ایڈوکیٹ کو بھاری فیس پر ای او بی آئی کا مستقل لیگل ایڈوائزر بھی مقرر کرایا ہوا ہے اور ابریز مظفر شیخ اپنے خلاف شائع ہونے والی خبروں کو دبانے کے لئے متعدد اخبارات کو اپنی جانب سے ںے نامی جعلی لیگل نوٹس بھیجنے میں بھی ملوث پایا گیا ہے ۔ ڈاکٹر جاوید احمد شیخ کو ادارہ کے عارضی منتظم کا اختیار ملتے ہی ان کے لاڈلے افسر ابریز مظفر شیخ کے وارے نیارے ہوگئے ہیں ۔
ایک اور آفس آرڈر کے مطابق عرفان عالم ڈائریکٹر ایچ آر ڈپارٹمنٹ کو قائم مقام ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی،I کراچی برائے سندھ و بلوچستان اور ان کی جگہ اشفاق محمود ریجنل ہیڈ پشاور کو ڈائریکٹر ایچ آر ڈپارٹمنٹ مقرر کیا گیا ہے جبکہ اورنگزیب بنگش ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز کو ریجنل ہیڈ پشاور مقرر کیا گیا ہے ۔ جبکہ ماہر قانون عبدالاحد میمن ڈائریکٹر لاء سے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی I، کراچی کا اضافی چارج واپس لے کر انہیں قائم مقام ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل لاء ڈپارٹمنٹ مقرر کیا گیا ہے ۔
ایچ آر ڈپارٹمنٹ کے ایک اور آفس آرڈر نمبر کے ذریعہ فیصل شرجیل اسسٹنٹ ڈائریکٹر آپریشنز کو ریجنل آفس گوجرانوالہ سے ریجنل آفس ساہیوال، وقاص مظفر ججا اسسٹنٹ ڈائریکٹر( گوجرانوالہ جعلی پنشن اسکینڈل فیم) کو ریجنل آفس لاہور نارتھ سے دوبارہ ریجنل آفس گوجرانوالہ، عبدالمتین اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو فیلڈ آفس اوکاڑہ سے ریجنل آفس لاہور نارتھ، کرن امین اسسٹنٹ ڈائریکٹر آپریشنز کو ان کی استدعا پر ریجنل آفس ملتان سے ریجنل آفس لاہور نارتھ بطور انچارج بینی فٹس سیکشن اور عدنان جمیل اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو ان کی استدعا پر ریجنل آفس سکھر سے ریجنل آفس ملتان تبادلہ کیا گیا ہے جبکہ محمد نوید فاضلانی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ریجنل آفس سکھر کا 11 اکتوبر کو کیا جانے والا تبادلہ منسوخ کردیا گیا ہے اور وہ بدستور ریجنل آفس سکھر میں خدمات انجام دیتے رہیں گے ۔
دریں اثناء صدیق احمد ڈائریکٹر انوسٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی کو سیکریٹری بورڈ آف ٹرسٹیز کا اضافی چارج دیا گیا ہے وہ اس سے قبل بھی ڈپٹی ڈائریکٹر کی حیثیت سے بورڈ آف ٹرسٹیز کے افسر برائے میٹنگ/ عملدرآمد کی اضافی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے ۔ واضح رہے کہ صدیق احمد کا شمار ای او بی آئی پنشن فنڈ کی محفوظ اور منافع بخش سرمایہ کاری کے ماہرین میں کیا جاتا ہے انہوں نے اپنی غیر معمولی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے ای او بی پنشن فنڈ کو بیحد مضبوط اور مستحکم بنادیا ہے اور وہ ای او بی آئی کے لئے ایک قیمتی اثاثہ کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ای او بی آئی میں سابق اصول پرست چیئرمین فلائیٹ لیفٹیننٹ (ر) خاقان مرتضیٰ کی جانب سے ناقص کارکردگی اور بدعنوانیوں کے الزامات کے تحت ہٹائے جانے والے مزید بااثر افسران کے ان کے من پسند عہدوں تبادلے متوقع ہیں جس کے لئے طاقتور لابی پوری طرح سرگرم ہوگئی ہے۔