Home بلاگ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفات

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفات

70

پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان 10 اکتوبر 2021ء کو 85 سال کی عمر میں اسلام آباد میں انتقال کر گئے.

ڈاکٹر عبدالقدیر خان یکم اپریل 1936ء کو بھوپال میں عبدالغفور خان اور زلیخا بیگم کے گھر پیدا ہوئے۔ 1952ء میں وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہجرت کرکے کراچی آگئے جہاں انہوں نے ڈی جے کالج کراچی سے بی ایس سی کیا۔ 1966ء میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے وہ یورپ چلے گئے جہاں انہوں نے جرمنی اور ہالینڈ کی یونیورسٹیوں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور پی ایچ ڈی کیا۔

1974ء میں انہوں نے پاکستان کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو سے رابطہ قائم کیا اور انہیں بتایا کہ وہ یورینیم کی افزودگی جیسے پیچیدہ اور مشکل ترین کام میں مہارت رکھتے ہیں اور ملک کی خدمت کے لیے وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو نے ڈاکٹر قدیر خان کو فوراً وطن واپس آنے کی ہدایت کی ۔ بھٹو نے ان پر اعتماد کرتے ہوئے انہیں اپنا پروجیکٹ شروع کرنے کی تمام سہولیات فراہم کردیں اور31 جولائی 1976ء کو راولپنڈی میں انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز کا قیام عمل میں آگیا جو اب ڈاکٹر عبدالقدیر خان ریسرچ لیبارٹری کہلاتا ہے۔ دو سال کی ریاضت کے بعدڈاکٹر عبدالقدیر خان اس لیبارٹری میں یورینیم کو افزودہ کرنے کے تجربے میں کامیاب ہوگئے۔ تقریباً اسی زمانے میں کہوٹہ کے مقام پرایٹمی پلانٹ کی تنصیب مکمل ہوگئی جہاں پاکستان نے اپناسب سے بڑا ہتھیار ایٹم بم تیار کیا۔ 28 مئی 1998ء کو پاکستان نے پہلا ایٹمی دھماکا کیا اور یوں ایٹمی طاقت رکھنے والے ملکوں کی صف میں شامل ہوگیا اور دنیا میں پہلی اسلامی ایٹمی طاقت کہلایا۔

2003ء میں امریکا نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کے رقفا پر الزام لگایا کہ وہ پاکستان کے ایٹمی راز شمالی کوریا، ایران اور لیبیا کو فروخت کررہے ہیں اور ان کے ایٹمی پروگرام کی تکمیل میں مدد دے رہے ہیں۔ امریکا نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو امریکا کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا مگر حکومت پاکستان نے عوام اور پریس کے شدید دبائو کے باعث ایسا کرنے سے انکار کردیا.

ڈاکٹر عبدالقدیر خان اسلامی دنیا کی وہ شخصیت ہیں جن کے احسانات ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے، انہوں نے اپنے ذاتی نفع و نقصان کو پس پُشت ڈا ل کر نہ صرف پاکستان بلکہ مسلم اُمہ کو ایٹمی طاقت بنانے کے کام کا آغاز کیا اور زندگی بھر محنت اور جانفشانی سے اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ ان کا نام تاریخ میں ہمیشہ سنہرے حروف میں لکھا جائے گا۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان اسلام آباد H-8 کے قبرستان میں مدفون ہیں۔

Previous articleبابا گرو نانک کی وفات
Next articleاسلم خٹک کی وفات
عثمان ایوب
عثمان ایوب ایک تجربہ کار صحافی، اینکر اور لیکچرر ہیں جن کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔ وہ مختلف قومی و بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ منسلک رہ چکے ہیں جن میں تہذیب ٹی وی، الرٹ، زاجل نیوز (دبئی) اور دی پاکستان گزٹ شامل ہیں۔ عثمان ایوب نہ صرف رپورٹر، اینکر اور نیوز ایڈیٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں بلکہ انھیں مذہبی پروگرامز کی میزبانی، بلاگز اور آرٹیکلز لکھنے میں بھی مہارت حاصل ہے۔ عثمان اس وقت یونیورسٹی آف لاہور کے اکیڈمی آف لینگوئجز اینڈ پروفیشنل ڈیولپمنٹ میں بطور لیکچرر عربی زبان کی تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ان کی تعلیمی قابلیت میں اسلامک میڈیا اور دعوت میں بیچلرز، اور عربی زبان میں ڈپلومہ شامل ہے۔ صحافت کے ساتھ ساتھ عثمان ایوب نے سماجی اور رفاہی اداروں میں بطور میڈیا آرگنائزر اور والنٹیئر بھی اپنی خدمات سرانجام دی ہیں۔ ان کی مہارتوں میں رپورٹنگ، تحقیق، مواد نویسی، ویڈیو ایڈیٹنگ، ٹیم مینجمنٹ، اور کمیونیکیشن اسکلز شامل ہیں۔