کراچی : جامعہ سندھ مدرستہ الاسلام کے ملازمین انتقامی کارروائیوں اور حقوق کی عدم فراہمی کے خلاف سراپا احتجاج، سموٹا کی کال پر جامعہ میں یوم سیاہ منایا گیا ۔
سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (سموٹا) نے انتظامیہ کی جانب سے مختلف ملازمین کے خلاف وارننگ، لیٹر بازی اور رینٹل سیلنگ کے نوٹیفکیشن پر عمل درآمد نہ کئے جانے کے خلاف آج جامعہ میں یوم سیاہ منایا گیا ۔
ملازمین کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے اور مالی استحصال کے خلاف جامعہ کے اساتذہ، افسران اور اسٹاف نے ہاتھوں پر کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا ،ادارے میں ملازمین کی حقوق کے حصول کے لئے ان کی آواز دبانے کے غرض سے مبینہ طور بلاجواز وارننگ انکوائریز، جبری ٹرانسفر اور ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی جامعہ میں روز مرہ کا معمول بن چکا ہے، یہاں تک کہ ملازمین کو جانی نقصان کی دھمکیاں تک دی جارہی ہیں ۔
ملازمین کے جائز حقوق کے اور مبینہ مالی بے ضابطگیوں ، اقربا پروری و دیگر اہم معاملات پر ادارے میں ملازمین ، اساتذہ اور سینیٹ ممبران نے وائس چانسلر سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مجیب الدین صحرائی میمن کو آگاہ کیا مگر تاحال ان کی جانب سے کوئی مثتب پیش رفت تو نہ آئی مگر ان توجہ دلاو نوٹسز کے بعد انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کو انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ مزید تیز ہو گیا ہے۔
جب وائس چانسلر کی جانب سے کوئی دادرسی نہ ہوئی تو جامعہ کے سینیٹ ممبران نے ادارے کے مسائل کو حل کرنے کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو بھی خط ارسال کردیا ہے ، اس سے قبل جامعہ کے سینیٹ ممبران نے سینیٹ میٹنگ میں جامعہ میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی تھی اور ان پر سوالات اٹھائے تھے ۔
2022 سے جاری کردہ رینٹل سیلنگ کے نوٹیفکیشن پر عمل درآمد کے لئے کئی مرتبہ ملازمین مطالبہ کر چکے ہیں، یہ الائونس سندھ کی دیگر جامعات اور محکمات میں دیا جارہا ہے جس کی وجہ سے دیگر اداروں کے مقابلے جامعہ سندھ مدرستہ کے ملازمین کو مالی مشکلات کا سامنا ہے ، اس کے علاوہ کئی ملازمین کو پروموشن اور اپگریڈیشن سے محروم رکھا گیا ہے
صدر سموٹا اسسٹنٹ پروفیسر امین چھجھڑو نے وائس چانسلر اور انتظامیہ کی جانب سے اس غیر منصفانہ رویے کی مذمت کی ہے متاثرہ ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ساتھ مطالبہ کیا ہے کہ جلد تمام مسائل حل کئے جائیں اور ادارے کے ہر ملازم کو بے جا کارروائیوں سے تحفظ فراہم کیا جائے ، ان کا کہنا تھا سموٹا مسلسل دھمکی آمیز خطوط کو بغور دیکھ رہی ہے اب یہ سلسہ رکنا چاہئے، کسی کے ساتھ بھی زیادتی قبول نہیں کی جائے گی، ادارے میں ملازمین سے ایسا ناروا سلوک ادارے کی ساکھ کو بھی متاثر کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔